• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 160552

    عنوان: گھر کو منحوس سمجھنے کا عقیدہ کیسا ہے؟

    سوال: حضرت، ہمارے گھر میں ہم کئی سالوں سے پریشانیوں اور بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں، انہیں بیماریوں میں ۲۰۱۱ء میں میرے والد، ۲۰۱۳ء میں میرا چھوٹا بھائی اور ۲۰۱۷ء میں میری والدہ انتقال کرگئیں۔ ہم ۴/ بھائی ہیں جن میں سے ۲/ بھائی بے روزگار ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ گھر ٹھیک نہیں ہے یا کسی نے جادو کرایا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح بعض گھر منحوس ہوتے ہیں؟ اور کیا اس وجہ سے گھر بدلنا صحیح ہے؟ تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 160552

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:791-669/N=7/1439

    کسی گھر کو منحوس سمجھنا اسلامی عقیدہ نہیں ہے ؛ بلکہ یہ غلط وباطل عقیدہ ہے یعنی: ایسا نہیں ہے کہ کسی گھر میں رہنے سے بے برکتی ہوتی ہے، مصائب وآفات اور بیماریاں آتی ہیں، حوادث پیش آتے ہیں یا گھر کے افراد مرجاتے ہیں، کسی مسلمان کو اس طرح کا عقیدہ ہرگز نہیں رکھنا چاہیے اور نہ ہی اس طرح کے خیالات کے تحت مکان تبدیل کرنا چاہیے؛ البتہ اگر گھر میں شیطانی اثرات کا شبہ ہو تو روزانہ گھر میں بآواز بلند بالترتیب سورہ بقرہ کا ایک رکوع پڑھا جائے، سورہ بقرہ میں ۴۰/ رکوع ہیں، ۴۰/ دن میں سورت مکمل ہوجائے گی، اس کے بعد دوبارہ شروع کردی جائے اور گھر کے سب افراد پنجوقتہ نمازوں کا اہتمام کریں اور فجر اور مغرب کے بعد اور سوتے وقت آیت الکرسی ۳/ بار، تینوں قل ۳، ۳/ مرتبہ پڑھ کر پورے جسم پر دم کرلیا کریں، إن شاء اللہ کچھ ہی عرصہ میں اہل خانہ سکون وعافیت محسوس کریں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند