• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 1596

    عنوان: اللہ عز وجل فر ماتے ہیں کہ میں تیرے شہ رگ سے بھی زیا دہ قریب ہوں تو مجھ سے مانگ ۔ تو لوگ کسی اور کو وسیلہ کیونکر بناتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟

    سوال: اللہ عز وجل فر ماتے ہیں کہ میں تیرے شہ رگ سے بھی زیا دہ قریب ہوں تو مجھ سے مانگ ۔ تو لوگ کسی اور کو وسیلہ کیونکر بناتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟

    جواب نمبر: 1596

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 530/ د= 526/ د

     

    بیشک اللہ تعالیٰ شہ رگ سے بھی قریب ہیں نَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْہِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ نیز اللہ تعالیٰ نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ مجھ سے مانگو میں تمھاری دعا کو قبول کروں گا۔ اور مانگنے کا طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قول وعمل سے بتلایا ہے، وسیلہ سے دعا مانگنا بھی احادیث سے ثابت ہے، اس لیے وسیلہ سے دعا کرنا جائز ہے، ابن ماجہ اور مشکوة میں روایتیں موجود ہیں۔ اصحاب غار کا اپنے اعمال خیر کے وسیلہ سے دعا کرنا حدیث میں آیا ہے۔ اور یہ بھی مروی ہے عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم أنہ کان یستفتح بصعالیک المھاجرین (مشکوة: ج۲ ص۴۴۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند