• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 159026

    عنوان: مسجد کی از سر نو تعمیر کے وقت تہہ خانہ وغیرہ میں وضو خانہ بنانا؟

    سوال: نماز کے لیے مصلیٰ اور منبر کہاں بنائیں؟ حضرت، ہمارے یہاں ایک پرانی مسجد جس میں تقریباً ۳۰/ سال سے نماز پڑھی جارہی ہے، مسجد بوسیدہ ہونے کی وجہ سے اسے شہید کرکے از سرنو مسجد بنائی جارہی ہے۔ مسجد کمیٹی نے طے کیا ہے کہ مسجد یعنی امامت پہلی منزل پر ہوگی کیونکہ جگہ کی کمی ہونے سے نیچے حصے میں طہارت خانہ اور وضو خانہ بنانا طے پایا ہے، اور عمر رسیدہ انسان اور معذور لوگوں کے لیے نیچے دو صف رکھی جائے گی۔ اب آپ بتائیں کہ یہ صحیح ہے ”پہلی منزل پر امامت کرنا اور بقیہ تمام تر سہولیات جیسے وضو خانہ ، ٹوائلٹ وغیرہ گراوٴنڈ فلور پر ہو نیز عمر رسیدہ اور دوسرے لوگوں کے لیے جو خود سے اوپر کی منزل پر نہیں جاسکتے گراوٴنڈ فلور پر نماز پڑھنے کے لیے دو صف چھوڑ دینا“ امامت پہلی منزل پر ہوگی کیونکہ سائٹ کی حد تک بہت کم ہے۔ فوری طور جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 159026

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 684-517/sn=6/1439

    جب ایک مرتبہ کسی جگہ مسجد تعمیر ہوجاتی ہے تو وہ تحت الثری سے لے کر عنانِ سماء تک ہمیشہ کے لیے مسجد ہوجاتی ہے یعنی اس کے اوپر نیچے پورا حصہ بہ حکم مسجد ہوتا ہے؛ لہٰذا آپ کے یہاں پرانی مسجد کی جگہ پر از سر نو جو مسجد تعمیر ہوگی، مسجد شرعی کی حدود میں اس کے کسی منزل میں بھی وضو خانہ، ٹوائلٹ اور امام موٴذن کے رہائش کمرے وغیرہ تعمیر کرنا جائز نہیں ہے، وضو خانہ وغیرہ کے لیے کوئی اور تدبیر سوچی جائے۔ أما لو تمّت المسجدیّة ثم أراد البناء منع ولو قال عنیت ذلک لم یصدّق الخ (درمختار مع الشامي: ۶/ ۵۴۸، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند