عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 158904
جواب نمبر: 158904
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:578-595/N=7/1439
(۱) جنگ جمل کی تفصیلات کے لیے تاریخ قرطبی، ازالة الخفا اور سیرت خلفائے راشدین موٴلفہ حضرت مولانا عبدالشکور فاروقی رحمہ اللہ (ص: ۶۰۲- ۲۰۶) کا مطالعہ فرمائیں۔
(۲) جی ہاں! دجال ظاہر ہوگا۔
(۳): انسان کو اللہ تعالی نے جو ظاہری آنکھیں عطا فرمائی ہیں، وہ صرف اجسام اور مادی چیزوں کو دیکھ سکتی ہیں، غیر اجسام اور غیر مادی چیزوں کو نہیں دیکھ سکتیں، جیسے : ہوا، یہ ہمیں نظر نہیں آتی، ہم اسے صرف اس کے آثار سے جانتے ہیں، جنات کو اللہ تعالی نے لطیف بنایا ہے، اور ہم کو کثیف ؛ اس لیے ہم عام طور پر جنات کو نہیں دیکھ پاتے ۔
قال اللہ تعالی: إنہ یراکم ھو وقبیلہ من حیث لا ترونھم (الأعراف:۲۷) ۔
(۴):جی ہاں! طبی اعتبار سے بیک وقت دھوپ اور سایہ میں بیٹھنا، لیٹنا یا سونا اچھا نہیں۔
(۵): جساسہ کے معنی آتے ہیں: جاسوسی کرنے والا، دجال کی ایک حدیث میں اس کا تذکرہ آیا ہے۔
(۶، ۷): تابوت سکینہ کی حدیث کہاں ہے؟ حدیث کی معتبر کتابوں سے اس کا حوالہ تحریر فرمائیں۔
(۸): میرے علم کے مطابق دنیا میں براہ راست شیطان کو معبود مان کر اس کی پوجا کرنے والا کوئی مذہب نہیں ہے؛ البتہ اسلام کے علاوہ دیگر تمام مذاہب جو غیر اللہ کی پوجا کرتے ہیں، وہ سب در حقیقت شیطان کی اتباع کرنے والے ہیں۔
(۹):ملکہ بلقیس کا جو تخت لے کر آیا، اس میں مختلف اقوال ہیں: ایک قول یہ ہے کہ وہ حضرت جبرئیل یا کوئی فرشتہ تھے۔ اور ایک قول یہ ہے کہ وہ وزیر سلطنت : حضرت آصف بن برخیا تھے جو انسان تھے اور حضرت سلیمان علی نبینا وعلیہ الصلاة والسلام کے صحابی تھے، جمہور کا قول یہی ہے اور یہی راجح ہے (تفسیر عثمانی اور تفسیر ماجدی وغیرہ)۔
(۱۰): جی ہاں! شیطان جن ہے؛ البتہ وہ کبھی فرشتوں کا سردار نہیں رہا ؛ بلکہ وہ فرشتوں کا شاگرد تھا، صحیح یہی ہے۔
(۱۱):جنات عام طور پر ویران اور کھنڈر علاقوں میں رہتے ہیں۔
(۱۲): جمہوری نظام سے آپ کی کیا مراد ہے؟ اس کی مکمل وضاحت کے ساتھ سوال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند