India
سوال # 158200
Published on: Jan 25, 2018
جواب # 158200
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:465-379/N=5/1439
اگر ساری صفیں پر ہوجائیں اور آخری صف میں کوئی شخص اکیلا ہو تو وہ دوسرے مقتدی کی آمد کا انتظار کرے اور جب کوئی دوسرا شخص آجائے تو دونوں امام کے بالمقابل صف بناکر شریک جماعت ہوجائیں۔ اور اگر رکوع کا وقت قریب ہوجائے تو کسی مسئلہ جاننے والے کو اگلی صف سے کھینچ کر اپنے ساتھ کھڑا کرلے اور شریک جماعت ہوجائے۔ اور اگر اگلی صف میں کوئی مسئلہ جاننے والا نہ ہو تو امام کے بالمقابل تنہا صف بناکر کھڑا ہوجائے، اس صورت میں صف میں اکیلے نماز پڑھنا بلا کراہت جائز ہوگا۔ اور اگر کوئی شخص بلا عذر تنہا صف میں نماز پڑھے گا یا اگلی صف میں جگہ ہوتے ہوئے پچھلی صف میں کھڑا ہوگاتو احناف کے نزدیک ایسے شخص کی بھی نماز ہوجاتی ہے؛ البتہ اس کا یہ عمل مکروہ ہوگا۔
ومتی استوی جانباہ یقوم عن یمین الإمام إن أمکنہ وإن وجد فی الصف فرجة سدھا وإلا انتظر حتی یجیء آخر فیقفان خلفہ، وإن لم یجیء حتی رکع الإمام یختار أعلم الناس بھذہ المسألة فیجذبہ ویقفان خلفہ، ولو لم یجد عالماً یقف خلف الصف بحذاء الإمام للضرورة، ولو وقف منفرداً بغیر عذر تصح صلاتہ عندنا خلافاً لأحمد(رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۲: ۳۱۰، ط: مکتبة زکریا دیوبند ناقلاً عن المعراج)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
عصمت کا مطلب کیا ہے؟ کیا تمام انبیاء معصوم ہوتے ہیں؟
کیا صحابہٴ کرام (رضی اللہ عنہم) معیار حق ہیں ؟ اگر ہیں تو کیا اجتماعی طور پر یا انفرادی طور پر؟
ایک چیز ذہن میں کبھی کبھی آتی ہے کہ ہر چیز زندگی میں فکس ہے تو پھر کسی بھی کام کے لیے گناہ یا ثواب کیوں ہوتا ہے؟ کیوں کہ وہ تو ہونا ہی تھا ۔ ایک عالم سے پوچھا تو بولے کہ عرش معلی پر کسی چیز کے دو فیصلے لکھے ہوتے ہیں کہ اگر کسی نے اس کے حق میں دعا کی تو یہ ہوگا ، نہیں تو وہ ہوگا۔ یا اگر ایسے موڑ پر اس نے یہ کیا تو یہ ہوگا، نہیں تو کچھ اور ہوگا۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟ یا کوشش سے فیصلے بدلتے ہیں یا دعا سے فیصلے بدلتے ہیں؟
کیا فرماتے ہیں آپ اپنے اکابر کے بارے میں جن پر عرب و عجم نے ان کی کفریہ عبارتوں کی بنا پر بالاتفاق کفر کا فتوی اور ان کو کافر قرار دیا۔ عالمانہ جواب دے کر یہ بتائیں کہ کیا آپ اپنے اکابر کو اپنا پیشوا مان کر کافر ہوئے یا نہیں؟ اگر ہوگئے تو پہلے آپ اپنا مسلمان ہونا ثابت کریں۔جلد جواب دیں۔ جواب ہمرشتہ سوال ہو اور حشو وزوائداور حیلہ بازی سے خالی ہو اور قرآن و حدیث کی روشنی میں ہو۔
میں آپ سے تقدیر کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں۔ اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو قتل کرتا ہو، تو اس کی تقدیر میں لکھا ہوا تھا کہ وہ یہ عمل انجام دے گا۔ تو اللہ تعالی اس کو سزا کیوں دیں گے؟