India
سوال # 157963
Published on: Jan 15, 2018
جواب # 157963
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:431-348/N=4/1439
جی نہیں! اہل بیت کو کیا؟ انبیائے کرام کو بھی علم غیب حاصل نہیں تھا، علم غیب صرف اللہ تعالی کی صفت ہے ؛ البتہ اللہ تعالی نے انبیائے کرام کو بہ ذریعہ وحی غیب کی جن باتوں سے مطلع فرمایا، وہ حضرات صرف وہ باتیں جانتے ہیں، اور قرآن وحدیث میں غیب کی جو باتیں آئی ہیں، ان کو اہل اسلام جانتے ہیں، جیسے: جنت، دوزخ اور ان کے احوال وغیرہ کا علم۔
﴿قُلْ لَا اَقُوْلُ لَکُمْ عِنْدِیْ خَزَائِنُ اللّٰہِ وَلَا اَعْلَمُ الْغَیْبَ﴾ (الأنعام: ۵۰)، ﴿وَعِنْدَہمَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُہَا اِلاَّ ہُوَ﴾(الأنعام: ۵۹)، ﴿وَلَوْ کُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لاَسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ﴾ (الأعراف: ۱۸۸)، ﴿قُلْ لَایَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلاَّ اللّٰہ﴾ (النمل: ۶۵)، ﴿عٰلِمُ الْغَیْبِ فَلاَ یُظْھِرُ عَلٰی غَیْبِہ أَحَداً إِلاّ مَنِ ارْتَضٰی مِنْ رَّسُوْلٍ الآیة﴾ (الجن: ۲۶، ۲۷)، وفي حدیث جبرئیل: ”ما المسئول عنہا بأعلم من السائل“(مشکاة المصابیح، کتاب الإیمان، الفصل الأول، ص: ۱۱، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)،عن عائشة رضي اللّٰہ عنہا قالت: …… من حدثک أنہ یعلم الغیب فقد کذب، وہو یقول: لا یعلم الغیب إلا اللّٰہ۔ (الصحیح للبخاري، ص:۱۰۹۸)، ثم اعلم أن الأنبیاء لم یعلم المغیبات من الأشیاء إلا ما أعلمہم اللّٰہ تعالی أحیاناً، وذکر الحنفیة تصریحا بالتکفیر باعتقاد أن النبي علیہ الصلاة والسلام یعلم الغیب لمعارضة قولہ تعالیٰ: ﴿قُلْ لَایَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلاَّ اللّٰہ﴾(شرح الفقہ الأکبر ، ص: ۱۸۵، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
عصمت کا مطلب کیا ہے؟ کیا تمام انبیاء معصوم ہوتے ہیں؟
کیا صحابہٴ کرام (رضی اللہ عنہم) معیار حق ہیں ؟ اگر ہیں تو کیا اجتماعی طور پر یا انفرادی طور پر؟
ایک چیز ذہن میں کبھی کبھی آتی ہے کہ ہر چیز زندگی میں فکس ہے تو پھر کسی بھی کام کے لیے گناہ یا ثواب کیوں ہوتا ہے؟ کیوں کہ وہ تو ہونا ہی تھا ۔ ایک عالم سے پوچھا تو بولے کہ عرش معلی پر کسی چیز کے دو فیصلے لکھے ہوتے ہیں کہ اگر کسی نے اس کے حق میں دعا کی تو یہ ہوگا ، نہیں تو وہ ہوگا۔ یا اگر ایسے موڑ پر اس نے یہ کیا تو یہ ہوگا، نہیں تو کچھ اور ہوگا۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟ یا کوشش سے فیصلے بدلتے ہیں یا دعا سے فیصلے بدلتے ہیں؟
کیا فرماتے ہیں آپ اپنے اکابر کے بارے میں جن پر عرب و عجم نے ان کی کفریہ عبارتوں کی بنا پر بالاتفاق کفر کا فتوی اور ان کو کافر قرار دیا۔ عالمانہ جواب دے کر یہ بتائیں کہ کیا آپ اپنے اکابر کو اپنا پیشوا مان کر کافر ہوئے یا نہیں؟ اگر ہوگئے تو پہلے آپ اپنا مسلمان ہونا ثابت کریں۔جلد جواب دیں۔ جواب ہمرشتہ سوال ہو اور حشو وزوائداور حیلہ بازی سے خالی ہو اور قرآن و حدیث کی روشنی میں ہو۔
میں آپ سے تقدیر کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں۔ اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو قتل کرتا ہو، تو اس کی تقدیر میں لکھا ہوا تھا کہ وہ یہ عمل انجام دے گا۔ تو اللہ تعالی اس کو سزا کیوں دیں گے؟