عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 156624
جواب نمبر: 156624
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:353-339/H=4/1439
(۱) (۲) اللہ پاک کی جیسی مصلحت ہوتی ہے خواہ اُسی وقت یا کچھ تاخیر سے قبر میں راحت یا رفع درجات یا تخفیف عذاب یا موقوف عذاب کی صورت میں صدقہ کی برکات اور ثواب اللہ تعالیٰ جل شانہ پہنچادیتا ہے۔
(۳) والدہٴ مرحوم کو بھی ملے گا اور صدقہٴ جاریہ کرنے والے بیٹے کو بھی ثواب ملتا رہے گا۔
(۴) اس کا حکم بھی وہی ہے کہ جو نمبر (۳) کے تحت لکھ دیا۔
(۵) صدقاتِ نافلہ مثل ہبہ وغیرہ رشتہ دار سید کو دینا بلاکراہت درست ہے بلکہ وہ دوسروں کے مقابلہ میں مقدم ہیں، بالخصوص ایسی صورت میں کہ غریب ہوں البتہ صدقاتِ واجبہ جیسے زکات وکفارات وغیرہ ان کو دینا جائز نہیں۔
(۶) آپ نے ٹھیک سنا ہے یہ مضمون حدیث شریف بلکہ قرآنِ کریم میں بھی وارد ہے۔
(۷) ایسی کوئی صراحت تو دیکھنا کہیں محفوظ نہیں تاہم کسی مصلحت سے اللہ پاک کسی بھی طرح بتادے تو اس میں کچھ مانع بھی نہیں ہے نہ ہی یہ امر قدرتِ خداوندی سے خارج ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند