>> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 155653
جواب نمبر: 155653
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:107-123/sn=3/1439
اچھا یا برا ہونا اضافی چیز ہے؛ اس لیے ممکن ہے کہ قائل کی مراد جمیع جہات سے نہیں؛ بلکہ بعض جہات سے ہندوستان کو تمام جگہوں سے پر فوقیت دینا ہو، نیز اس ترانہ کا مقصد یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہندوستان کی تعریف میں مبالغہ کیا جائے نہ کہ تمام مقامات پر اسے فی الواقع فوقیت دی جائے، اسی طرح یہ توجیہ بھی کی جاسکتی ہے کہ ’سارے جہاں“ میں مکہ مکرمہ مدینہ منورہ داخل ہی نہ ہوں؛ بلکہ ماسوا پر ہندوستان کو فوقیت دینا ہو؛ کیونکہ مقاماتِ مقدسہ تو مستقل نصوص کی بنیاد پر سب سے فائق ہہیں ہیں ہی، بہرحال کسی کلام کی مراد متعین کرتے وقت متکلم (قائل) کے احوال کو پیش نظر رکھنا ضروری ہوتا ہے اور ظاہر ہے کہ علامہ اقبال سے توقع نہیں کہ وہ ہندوستان کو مکہ ومدینہ سے بھی افضل قراردیں گے؛ اس لیے اس کلام کی توجیہ ضروری ہے، صرف کلام کے ظاہر کو دیکھ کر متکلم یعنی علامہ اقبال مرحوم کو گستاخ ٹھہرانا درست نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند