عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 154104
جواب نمبر: 154104
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1372-1415/SN=1/1439
(۱، ۲) دجال کہاں سے نکلے گا؟ اس سے متعلق احادیث میں متعدد جگہوں کا ذکر آیا ہے جیسا کہ آپ نے بھی سوال میں ذکر کیا ہے، ان احادیث کی توجیہ میں شراح حدیث نے دو طرح کی باتیں ذکر فرمائی ہیں:
(الف) منشاء خداوندی اصل جگہ کو ظاہر نہ کرنا ہے؛ اس لیے تعیین کے بجائے متعدد جگہوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ جیسا کہ قیامت کب آئے گی؟ اس کی پوری تعیین نہیں کی گئی ہے۔
(ب) پہلے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو متعین جگہ کا علم نہ تھا؛ البتہ اتنا علم تھا کہ ان تینوں جگہوں میں سے کسی ایک جگہ سے نکلے گا؛ اس لیے ان تینوں جگہوں کا ذکر آپ علیہ الصلاة والسلام نے فرمایا؛ لیکن بعد میں بذریعہ وحی آپ علیہ الصلاة والسلام کو یہ علم ہو گیا تھا کہ جانب مشرق ہی سے نکلے گا؛ اس لیے اخیر میں متیقن طور پر اس کا ذکر کیا۔ تفصیل کے لیے حاشیہ مشکاة نیز مرقاة شرح مشکاة میں خروج دجال سے متعلق احادیث کی تشریحات کا مطالعہ کریں۔
(۳) احادیث میں فتح قسطنطنیہ کا یوں ذکر آیا ہے کہ ایک مرتبہ قتال کے ذریعے فتح ہوگا اور ایک مرتبہ بغیر قتال کے، قتال کے ذریعے فتح کی بشارت تو سلطان محمد فاتح کے واسطے حاصل ہوگئی؛ البتہ بغیر قتال کے فتح کا واقعہ ہمارے علم کے مطابق ہنوز پیش نہیں آیا، یہ ان شاء اللہ بعد میں پیش آئے گا۔
(۴) دجال کے نکلنے کا واقعہ لوگوں کے ”ایمان“ کو پرکھنے کے لیے ہوگا، یہ مرحلہ تو سخت ہونا ہی چاہئے۔
(۵) ان دونوں باتوں کی تحقیق ہمیں نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند