• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 153431

    عنوان: گیہوں کی راس کو خنزیر نے بکھیر دیا، اب اس کے استعمال کی کیا صورت ہے ؟

    سوال: صورت مسئلہ یہ ہے کہ ایک جگہ گیہوں کی راس رکھی ہوئی ہے اور ایک طرف گائے اور دوسری طرف سور گیہوں کو کھارہے تھے تو اس درمیان دونوں لڑنے لگے اور گیہوں کی راس کو بکھیر دیا، اب اس کے استعمال کی کیا صورت ہے ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں مسئلہ کی وضاحت فرمائیے ۔ عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 153431

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1106-915/D=11/1438

    صورت مذکورہ میں گیہوں کے استعمال کے شرعاً دو طریقے ہیں:

    (۱) یہ اندازہ لگایا جائے کہ خنزیر کی وجہ سے کتنا گیہوں ناپاک ہوا ہوگا، اندازے کے مطابق گیہوں کی ایک مقدار کو علیحدہ کرکے جانوروں کو کھلادیا جائے، یا اس کو دھوکر استعمال کرلیا جائے، باقی حصہ شرعاً پاک سمجھا جائے گا۔

    (۲) گیہوں کی اس رأس کو چند حصوں میں تقسیم کردیا جائے تو ہرحصہ کو شرعاً پاک سمجھا جائے گا، اور اس کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

     (۱) ولو بالت الحمر علی الحنطة حال الدوس فذہب بعض الحنطة فالباقي طاہر وکذا الذاہب أیضًا․ غنیة المستملی، ص: ۲۰۵

    (۲) ونظیر قولہم: القسمة في المثلي من المطہرات یعني أنہ لو تنجس بعض البرّ ثم قسّم طہر، بوقوع الشک في کل جزء، ہل ہو المتنجس أو لا․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند