• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 152843

    عنوان: ”اوپر والے پر بھروسہ رکھو“ کہنا کیا کفریہ جملہ ہے؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! اس لنک (https://islamqa.info/en/22473) کو بغور دیکھ کر جواب عنایت فرمائیں۔ (۱) کیا عقائد میں منصور الترودی کی پیروی اہل سنت والجماعت سے خارج کر دیتی ہے؟ (۲) نیز دوسری وضاحت یہ طلب کہ اللہ ہر جگہ ہے۔ اللہ سے ڈرو اس کے ہاتھ بہت لمبے ہیں یعنی وہ بہت بڑا ہے کہنا یا اوپر والے پر بھروسہ رکھو۔ اللہ بہت بڑا ہے کہتے وقت ہاتھ کو اونچا کرنا اللہ کے لیے اوپر کا اشارہ کرنا جب کہ دل میں (یہ بات بالکل نہ ہو کہ اللہ نعوذ باللہ صرف اوپر ہے بلکہ اوپر کا اشارہ محض آسمانوں میں عرش کی وجہ سے ہو) یا یہ کہنا مسجد اللہ کا گھر ہے۔ یہ سب باتیں حطمی کفر ہیں یا تاویل کی جائے گی کفر کے فتوی سے پہلے۔ بریلوی کے ایک مولانا فتاوی قاضی خان، فتاوی عالمگیری اور رد المختار وغیرہ کے حوالے سے ان سب باتوں کو کفر کہتے ہیں۔ ایسے تو آدھی آبادی کافر نکلے گی۔ کلمات کفریہ پر کیا حکم لگیں گے؟

    جواب نمبر: 152843

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1117-1202/B=11/1438

    (۱) جی نہیں!

    (۲) ان سب کلمات میں تاویل کی جاتی ہے مثلاً اللہ ہرجگہ موجود ہے یعنی اس کا علم ہرچیز کو محیط ہے، اللہ سے ڈروا اس کے ہاتھ بہت لمبے ہیں یعنی سخت پکڑ کرنے والا ہے۔ اوپر والے پر بھر وسہ کرو، اللہ کے لیے کنایہ ہے کہ وہ عرش پر ہے․․ اور بعد کے جملوں کے بولنے سے کنایہ واشارہ ہوتا ہے؛ لہٰذا یہ جملے مُوٴدّی الی الکفر (کفر تک پہنچانے والے) نہیں ہیں۔ بریلوی عالم کی توپ میں تو صرف کفر ہی کے گولے ہیں وہ ہرایک پر چھوڑتا رہتا ہے، اس کی بات قابل اعتماد نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند