• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 151775

    عنوان: اوقاتِ نماز کے علاوہ مسجد کی چیزوں کا استعمال؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام کیا کوئی مقامی آدمی غیر نماز کے وقت میں مسجد کے انوڑتوڑ سے پنکھا چلا کر مسجد میں سو سکتا ہے ؟ کیا مقامی حضرت نماز کے اوقات کے علاوہ مسجد میں غسل کر سکتے ہیں؟ بیت الخلاء کا استعمال کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 151775

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 976-929/N=9/1438

    (۱): مسجد عبادت خداوندی کی جگہ ہے ، سونے اور آرام کرنے کی جگہ نہیں ہے؛ اس لیے کسی مقامی شخص کا مسجد میں سونا اور انورٹر سے پنکھا چلانا درست نہیں؛ البتہ اگر کوئی شخص مسجد میں معتکف ہو تو وہ اعتدال واحتیاط کے ساتھ مسجد کی لائٹ اور پنکھا وغیرہ استعمال کرسکتا ہے۔

    (۲): مسجد کا غسل خانہ معتکفین وغیرہ کے لیے ہوتا ہے، مقامی حضرات کے لیے نہیں ہوتا؛ اس لیے مسجد کے غسل خانہ میں غسل نہیں کرنا چاہیے، مقامی حضرات اپنے گھروں میں ہی غسل کیا کریں۔

    (۳): مسجد کا بیت الخلاء نمازیوں کے لئے ہوتا ہے، اس میں اہل محلہ بھی شامل ہیں؛ اس لیے محلہ کا کوئی شخص مسجد نماز کے لیے آیا اور اسے بیت الخلاء کی ضرورت ہو تو وہ مسجد کے بیت الخلاء میں قضائے حاجت کرسکتا ہے، اور اہل محلہ کا نماز کے علاوہ دیگر اوقات میں صرف قضائے حاجت کے لیے مسجد آنا اور مسجد کا بیت الخلاء استعمال کرنا مکروہ ہے، مسجد کا بیت الخلاء اس طرح عام استعمال کے لیے نہیں ہوتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند