• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 151522

    عنوان: کسی کو سمجھانے کے لیے ایسے الفاظ استعمال کرے جو نبی یا صحابہ کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہئے، تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟

    سوال: حضرت! اگر کوئی شخص کسی کو سمجھانے کے لیے ایسے الفاظ استعمال کرے جو نبی یا صحابہ کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہئے، تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟ جیسے کوئی سمجھانے کے لیے یہ کہے کہ کوئی اگر صحابہ کو کافر کہے تو وہ گنہگار ہوگا۔ اس میں جو کافر لفظ استعمال کیا گیا ہے اس کی وضاحت فرمادیں ، کیا صرف سمجھانے کے لیے ایسے الفاظ استعمال کرسکتے ہیں؟ جواب عطا فرمائیں۔

    جواب نمبر: 151522

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 949-924/N=9/1438

    شریعت کا حکم یا مسئلہ بتانے کے لیے سوال میں مذکور جملہ(یعنی: کوئی اگر صحابہ رضي الله عنهم  کو کافر کہے تو وہ گنہگار ہوگا) یا اس طرح کے دیگر جملوں کا استعمال درست ہے، اس میں شرعاً کچھ گناہ نہیں، کتابوں میں احکام شرع کی وضاحت میں اس طرح کی تعبیرات استعمال کی گئی ہیں؛ البتہ اس موقع پر انداز ولہجہ مناسب اور دل میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم وغیرہم کی عظمت ومحبت اور احترام ہونا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند