• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 150972

    عنوان: کیا موسمیات کے بارے میں جانکاری حاصل کرنا اور اس پر یقین کرنا جائز ہے؟

    سوال: (۱) میں نے بہت سارے لوگوں سے پوچھا مگر معلوم نہیں ہوسکا کہ باتھ روم میں جانے اور نکلنے کی کیا دعا ہے؟دعاؤں کی کتاب میں بیت الخلاء میں جانے اور نکلنے کی دعا ہے مگر باتھ روم کے لیے کوئی دعا نہیں ہے۔ (۲) کیا ناول لکھناجائز ہے؟ کسی نے مجھے کہا کہ یہ مت لکھو کیوں کہ کہانی مکمل جھوٹ پر مبنی ہوتی ہے، میں نے جواب دیا کہ لوگ اس حقیقت کو جانتے ہیں کہ ناول میں سچائی نہیں ہوتی ہے، اس لیے میں ان سے جھوٹ نہیں بول رہاہوں، اس نے مجھے کہا کہ علماء حضرات سے مشورہ کرلو ۔ (۳) کیا موسمیات کے بارے میں جانکاری حاصل کرنا اور اس پر یقین کرنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 150972

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 983-1064/SN=9/1438

    (۱) باتھ روم میں جانے اور نکلنے کی کوئی خاص دعا کتب حدیث میں نہیں ملتی بس بسم اللہ کہہ کر داخل ہو جایا کریں۔

    (۲) ناول بالعموم عشقیہ اور ہیجان انگیز مضامین پر مشتمل ہوتے ہیں جن کا قارئین کے اخلاق پر برا اثر پڑتا ہے، اسی طرح بسااوقات ناولوں میں واقعی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے یا جرائم کا ذکرکیا جاتا ہے جس کا ایک غلط پیغام جاتا ہے نیز قارئین کو جرم پر ابھارتے ہیں؛ اس لیے اس طرح کے ناول لکھنا درست نہیں ہے، آپ مباح مضامین پر مشتمل کتابیں اور مقالات لکھیں۔ (معارف القرآن: ۷/۳۳، سورہٴ لقمان) ۔

    (۳) موسمیات والے جو کچھ بتاتے ہیں وہ کوئی یقینی چیزیں نہیں ہوتی، محض ظنی وتخمینی ہوتی ہے تو اس پر یقین کرنا کیسے جائز ہوگا؛ باقی اگر کوئی محض ظنی معلومات اور اندازہ کے لیے جانکاری حاصل کرے تو اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند