• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 150964

    عنوان: کیا زنا ایک قرض كی طرح ہے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیانِ اکرام اس مسئلہ کے بارے میں جیساکہ سنا ہے زنا ایک قرض ہے یہ قرض زنا کرنے والے شخص کی ماں،بہن، بیوی یا بیٹی کو لوٹانہ ہوتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ زید سے یہ گناہ صادر ہو گیا ہو اور اس کے بعد زید نے پکی سچی توبہ بھی کر لی ہو اپنے گناہ پر خوب نادِم بھی ہو،اللہ رب العزت سے معافی بھی مانگتا ہو ، اس کے باوجود اس کے دل میں بار بار یہ خیال آتا ہو کہ یہ ایک قرض ہے اور اس کو ادا ہونا ہے ، اور ماں،بہن، بیوی ، بیٹی کا خیال آتا ہو تو اس صورت میں شریعت کا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 150964

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:  11114-1117/L=9/1438

    زنا حقوق اللہ میں سے ہے اور حقوق اللہ صدق دل سے توبہ کرلینے اور اپنے اس فعل پرنادم ہونے سے معاف ہوجاتا ہے ، آپ نے جو یہ سن رکھا ہے کہ ”زنا ایک قرض ہے جو زنا کرنے والے شخص کی ماں، بہن، بیوی، یابیٹی کو لوٹاناہوتا ہے“ اس کی کوئی اصل نہیں ہے ؛ بلکہ یہ آیت قرآنیہ ”ولاتزروازرة وزر أخری“ ( کوئی شخص کسی (کے گناہ)کابوجھ نہ اٹھائے گا)کے بھی خلاف ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند