• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 149761

    عنوان: عقائد کے متعلق نہایت غلط وساوس وخیالات آتے ہیں

    سوال: مجھے مسلمان ہونے میں فخر ہے، میرا ایمان ہے کہ صرف اسلام ہی ایک صحیح راستہ ہے، میں اللہ پر اور اس رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے پر ایمان رکھتاہوں، پانچوں وقت کی نماز پڑھتاہوں، ممنوعہ چیزوں سے بچنے کی پوری کوشش کرتاہوں ، قبر، پل صراط ، میزان اور یوم آخرت پر میں ایمان رکھتاہوں۔ در حقیقت ، میں ہر اس چیز پر ایمان رکھتاہوں جو ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے، لیکن کبھی کبھار موت کے بارے میں خیال آتا تو پس و پیش میں پڑ جاتاہوں، مرنے کے بعد کیا ہوگا؟میرے ذہن میں غیر اسلامی باتیں آتی ہیں جیسے کیا صحیح میں جہنم اور جنت ہے؟کیا وہاں خوشی اور غم ہوگا؟اگر یہ سب وہاں نہیں ہوگا تو کیا ہوگا؟پھر مجھے احساس ہونے لگتاہے کہ میں غلط سوچ رہاہوں، اور سوچتاہوں کہ میں نے کفر کیا ہے جس سے میں پریشان ہوجاتاہوں۔ میں جانتاہوں کہ میرا ایمان مکمل نہیں ہے، مجھے فکر ہورہی ہے کہ اگر ایسی صورت حال میں میرا انتقال ہوجائے گا تو کیا میں کفر کی حالت مروں گا؟ براہ کرم، دعا کریں کہ میرا ایمان پر خاتمہ ہو۔

    جواب نمبر: 149761

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 630-594/N=6/1438

    آپ کے ذہن میں جو بعض اسلامی تعلیمات اور عقائد کے متعلق نہایت غلط وساوس وخیالات آتے ہیں، آپ ان سے بہت زیادہ پریشان نہ ہوا کریں، یہ بلاشبہ شیطانی وساوس ہیں؛ لیکن چوں کہ یہ غیر اختیاری ہوتے ہیں ؛ اس لیے ان پر إن شاء اللہ آپ کو گناہ نہیں ہوگا؛ البتہ جب اس طرح کے وساوس آئیں تو ان میں الجھنے کی کوشش نہ کریں؛ بلکہ ذہن کو دوسرے کام میں لگادیں اور یہ دعا پڑھ لیں: أعوذ باللہ من الشیطان، آمنتُ باللہ ورُسُلہ۔ إن شاء اللہ آہستہ آہستہ ان وساوس کا سلسلہ ختم ہوجائے گا، اللہ تعالی آپ کی مدد فرمائیں اور ہمیں اور آپ کو؛ بلکہ ہر مسلمان کو ایمان کامل اور اپنی رضا وخوشنودی مرحمت فرمائیں۔ عن أبي ھریرة (رض) قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إن تجاوز اللہ عن أمتي ما وسوست بہ صدورھا ما لم تعمل بہ أو تتکلم، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، کتاب الإیمان، باب فی الوسوسة، الفصل الأول، ص ۱۸، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، یسن لہ أن یستعیذ ثم یقول: آمنت باللہ ورسلہ (مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح، کتاب الإیمان، باب فی الوسوسة، الفصل الأول، ۱: ۲۲۸، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند