عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 149761
جواب نمبر: 149761
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 630-594/N=6/1438
آپ کے ذہن میں جو بعض اسلامی تعلیمات اور عقائد کے متعلق نہایت غلط وساوس وخیالات آتے ہیں، آپ ان سے بہت زیادہ پریشان نہ ہوا کریں، یہ بلاشبہ شیطانی وساوس ہیں؛ لیکن چوں کہ یہ غیر اختیاری ہوتے ہیں ؛ اس لیے ان پر إن شاء اللہ آپ کو گناہ نہیں ہوگا؛ البتہ جب اس طرح کے وساوس آئیں تو ان میں الجھنے کی کوشش نہ کریں؛ بلکہ ذہن کو دوسرے کام میں لگادیں اور یہ دعا پڑھ لیں: أعوذ باللہ من الشیطان، آمنتُ باللہ ورُسُلہ۔ إن شاء اللہ آہستہ آہستہ ان وساوس کا سلسلہ ختم ہوجائے گا، اللہ تعالی آپ کی مدد فرمائیں اور ہمیں اور آپ کو؛ بلکہ ہر مسلمان کو ایمان کامل اور اپنی رضا وخوشنودی مرحمت فرمائیں۔ عن أبي ھریرة (رض) قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إن تجاوز اللہ عن أمتي ما وسوست بہ صدورھا ما لم تعمل بہ أو تتکلم، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، کتاب الإیمان، باب فی الوسوسة، الفصل الأول، ص ۱۸، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، یسن لہ أن یستعیذ ثم یقول: آمنت باللہ ورسلہ (مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح، کتاب الإیمان، باب فی الوسوسة، الفصل الأول، ۱: ۲۲۸، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند