• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 146415

    عنوان: تقدیر کے بارے میں زیادہ نہ سوچیں

    سوال: حضرت عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے فرمایا: کہ ہر چیز تقدیر میں لکھی جا چکی ہے یہاں تک کہ انسان کا ناکارہ اور ناسمجھ ہونا بھی اور ہنرمند اور سمجھ دار ہونا بھی تقدیر سے ہے۔کتاب صحیح المسلم،... شب قدر حدیث نمبر 675 ۔ حضرت اس حدیث پاک کا معنی سمجھا دیجئے۔ ..... میرے والدین گھر والے رشتہ دار اور دوست احباب سب مجھے ناکارہ کہتے ہیں اور واقعی مجھے بھی ایسا لگتا ہے کہ میں نہ پڑھائی میں صحیح ہوں نہ ہی دینی اعتبار سے نہ ہی کمانے میں نہ ہی کوئی ہنر ہے، مجھ میں کیا یہ سب تقدیر سے ہی ہے؟ اگر ہاں! تو کیا اس کا کوئی راستہ نہیں ہے؟ دعا تعویذ یا عمل وغیرہ جس سے میں باہنر باتمیز بن جاوٴں؟ کیا ایسی صورت میں خودکشی جائز ہے؟

    جواب نمبر: 146415

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 204-275/Sn=4/1438

     

    اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہرچیز تقدیر میں لکھ دی ہے، یہاں تک کہ آدمی نیک بخت ہوگا یا بدبخت یہ بھی لکھا جاچکا ہے؛ لیکن بندے کا کام یہ نہیں کہ وہ ”تقدیر“ کی بنا پر بیٹھ جائے اور محنت ومشقت نہ کرے؛ بلکہ بندے کو حکم ہے کہ وہ عمل میں سعی کرے چنانچہ ایک حدیث میں ہے کہ جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہٴ کرام کو ”تقدیر“ کے حوالے سے اس طرح کی بات بتلائی تو صحابہٴ کرام نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) تو پھر ہم عمل کیوں کریں؟ کیوں ہم تقدیر پر اعتماد کرکے نہ بیٹھ جائیں؟ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، تم لوگ عمل اور کام نہ چھوڑو، مسلسل عمل جاری رکھو، ہرایک کے لیے وہ چیز آسان کردی جائے گی جس کے لیے اسے پیدا کیا کیا․․ قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم ما منکم من نفس إلاّ وقد علم منزلہا من الجنّة والنار، قالوا: یا رسول اللہ فلِمَ نَعْمَل؟ أفلا نتکل؟ قال: لا، اعملوا، فکل میسّر لما خُلِق لہ، ثم قرأ: فَأَمَّا مَنْ أَعْطَی وَاتَّقَی وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَی إلی قولہ فَسَنُیَسِّرُہُ لِلْعُسْرَی (مسلم، رقم: ۲۶۴۷، باب کیفیة خلق الآدمي في بطن أمّہ)؛ لہٰذا آپ ہمت سے کام لیں، تقدیر کے بارے میں زیادہ نہ سوچیں اور نہ اس کی طرف بھی التفات نہ کریں، اپنے کام کے دھن میں رہیں، مسلسل تگ دو کریں۔ ان شاء اللہ باتمیز اور اچھے بن جائیں گے، اور ساتھ ساتھ اللہ سے روزانہ دو رکعت نفل نماز پڑھ کر اپنے عزم کی تکمیل کی توفیق کے لیے دعا کرنے کا اہتمام کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند