• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 11232

    عنوان:

    جناب میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اسلام میں جن اور انسان کے علاوہ جتنے بھی جاندار ہیں (مثلاً جانور، کیڑا، پرندہ وغیرہ) کے بارے میں کیا حکم ہے جیسے انسان کو مرنے کے بعد اس کے کام کا حساب دینا ہے تو جانوروں کے ساتھ کیا معاملہ پیش آنے والا ہے، اور ہمیں جانوروں کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہیے؟

    سوال:

    جناب میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اسلام میں جن اور انسان کے علاوہ جتنے بھی جاندار ہیں (مثلاً جانور، کیڑا، پرندہ وغیرہ) کے بارے میں کیا حکم ہے جیسے انسان کو مرنے کے بعد اس کے کام کا حساب دینا ہے تو جانوروں کے ساتھ کیا معاملہ پیش آنے والا ہے، اور ہمیں جانوروں کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 11232

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 335=335/م

     

    حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قیامت کے روز ساری زمین ایک سطح مستوی ہوجائے گی، جس میں انسان، جنات زمین پر چلنے والے پالتو جانور اوروحشی جانور سب جمع کردیئے جائیں گے اور جانوروں میں سے اگر کسی نے دوسرے پر ظلم دنیا میں کیا تھا تو اس سے اس کا انتقام دلوایا جائے گا، یہاں تک کہ اگر کسی سینگ والی بکری نے بے سینگ بکری کو مارا تھا تو آج اس کا بھی بدلہ دلوایا جائے گا، جب اس سے فراغت ہوگی تو سب جانوروں کو حکم ہوگا کہ مٹی ہوجاوٴ، وہ سب مٹی ہوجائیں گے (معارف القرآن)

    (۲) جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہیے، ان کی طاقت سے زیادہ بوجھ لادنا منع ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند