• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 11139

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ کلمہ، عربی میں اسم ، فعل اور حرف کو کہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کلمہ طیبہ کو کلمہ کیوں کہا جاتا ہے؟ یہ تو پورا ایک جملہ ہے، اسی طرح چھ کلمے ہیں؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ کلمہ، عربی میں اسم ، فعل اور حرف کو کہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کلمہ طیبہ کو کلمہ کیوں کہا جاتا ہے؟ یہ تو پورا ایک جملہ ہے، اسی طرح چھ کلمے ہیں؟

    جواب نمبر: 11139

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 348=239/ل

     

    کلمہ کا اطلاق جس طرح معنی مفرد پر ہوتا ہے اسی طرح پورے جملہ اور تامة المعنی عبارت پر بھی کلمہ کا اطلاق ہوتا ہے، اسی اعتبار سے کلمہ طیبہ اور چھ کلموں کو بھی کلمہ کہا جاتا ہے: الکلمة: اللفظة الواحدة وعند النحاة اللفظة الدالة علی معنی مفرد بالوضع سواء کانت حرفًا واحدًا، کلام الجر أم أکثر والجملة أو العبارة التامة المعنی کما في قولہم: لا إلٰہ إلا اللہ کلمة التوحید (المعجم الوسیط: ۷۹۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند