• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 9615

    عنوان:

    میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ ہر سال کمپنی کچھ رقم (تقریباً 3500روپے)میری تنخواہ سے ہیلتھ انشورنس کے نام پر وضع کرتی ہے۔ اور میں اس پورے سال میں کسی بھی میڈیکل چیز کا دعوی کرسکتا ہوں جو کہ 3500روپے سے زیادہ ہوگا۔ (۱) اگر مجھے بیماری ہو تو کیا میں اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتا ہوں یا کہ نہیں؟ (۲)حتی کہ جعلی بل بھی پیش کرکے میں اس کا دعوی کرسکتا ہوں کیا اسلام میں یہ جائز ہوگا؟ اگر میں اس کا دعوی نہیں کروں گا تو میرے 3500روپئے ضائع ہوجائیں گے۔ اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ (۳)یا کم از کم میں اس رقم کا دعوی کرسکتا ہوں اور اس کو غریبوں کودے سکتاہوں کیوں کہ میں اس رقم کو انشورنس کمپنی میں چھوڑنا نہیں چاہتاہوں؟برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ ہر سال کمپنی کچھ رقم (تقریباً 3500روپے)میری تنخواہ سے ہیلتھ انشورنس کے نام پر وضع کرتی ہے۔ اور میں اس پورے سال میں کسی بھی میڈیکل چیز کا دعوی کرسکتا ہوں جو کہ 3500روپے سے زیادہ ہوگا۔ (۱) اگر مجھے بیماری ہو تو کیا میں اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتا ہوں یا کہ نہیں؟ (۲)حتی کہ جعلی بل بھی پیش کرکے میں اس کا دعوی کرسکتا ہوں کیا اسلام میں یہ جائز ہوگا؟ اگر میں اس کا دعوی نہیں کروں گا تو میرے 3500روپئے ضائع ہوجائیں گے۔ اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ (۳)یا کم از کم میں اس رقم کا دعوی کرسکتا ہوں اور اس کو غریبوں کودے سکتاہوں کیوں کہ میں اس رقم کو انشورنس کمپنی میں چھوڑنا نہیں چاہتاہوں؟برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 9615

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2535=2098/ ب

     

    جس قدر رقم آپ کی تنخواہ میں سے ہیلتھ انشورنس کے نام پر وضع کی گئی ہے اور آپ نے اس سے کوئی طبی فائدہ نہیں اٹھایا تو آپ اپنی اس رقم کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔ اسے لے کر آپ اپنے استعمال میں بھی لاسکتے ہیں، اور غریبوں کو بھی دے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند