• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 9601

    عنوان:

    میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی (ٹاٹا کنسلٹینسی سروسز) میں کام کرتا ہوں۔ ہم سوفٹ ویئر تیا رکرتے ہیں اور بہت ساری دوسری تنظیموں کا ٹیکنکل طور پر سپورٹ کرتے ہیں۔ نیز مجھے بینکنگ اور فائنانس تنظیموں کابھی سپورٹ کرنا ہوتاہے۔ میں جانتاہوں کہ بینکنگ فیلڈ میں کام کرنا اسلام میں جائز نہیں ہے۔ میرے بارے میں کیا حکم ہے؟ صرف ایک یا دوہفتہ میں ان تنظیموں کے لیے کام کروں گا۔ برائے کرم مجھے اپنی دعا میں یاد رکھیں۔

    نوٹ: میں نے اپنے علاقہ کے ایک مفتی صاحب سے رابطہ کیا جو کہ دیوبندی ہیں۔ انھوں نے جواب دیا: ہمارا مقصد تو بینک کو کام کرنا نہیں ہے۔ حرج ہے کرسکتے ہیں۔

    سوال:

    میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی (ٹاٹا کنسلٹینسی سروسز) میں کام کرتا ہوں۔ ہم سوفٹ ویئر تیا رکرتے ہیں اور بہت ساری دوسری تنظیموں کا ٹیکنکل طور پر سپورٹ کرتے ہیں۔ نیز مجھے بینکنگ اور فائنانس تنظیموں کابھی سپورٹ کرنا ہوتاہے۔ میں جانتاہوں کہ بینکنگ فیلڈ میں کام کرنا اسلام میں جائز نہیں ہے۔ میرے بارے میں کیا حکم ہے؟ صرف ایک یا دوہفتہ میں ان تنظیموں کے لیے کام کروں گا۔ برائے کرم مجھے اپنی دعا میں یاد رکھیں۔

    نوٹ: میں نے اپنے علاقہ کے ایک مفتی صاحب سے رابطہ کیا جو کہ دیوبندی ہیں۔ انھوں نے جواب دیا: ہمارا مقصد تو بینک کو کام کرنا نہیں ہے۔ حرج ہے کرسکتے ہیں۔

    جواب نمبر: 9601

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2463=2040/ ب

     

    بینکنگ فیلڈ میں اگر حساب و کتاب لکھنا یا چیک کرنا ہوتا ہے اور چیک کرکے اسے سپورٹ کرتے ہیں تو اعانت معصیت کی وجہ سے یہ کام حرام اورناجائز ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند