معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 9544
میں جدہ سعودی عربیہ کی ایک انشورنس کمپنی میں کام کرتا ہوں کیا انشورنس کمپنی میں کام کرنا جائز ہے یا نہیں؟ شریعت کے نظریہ سے بتائیے۔
میں جدہ سعودی عربیہ کی ایک انشورنس کمپنی میں کام کرتا ہوں کیا انشورنس کمپنی میں کام کرنا جائز ہے یا نہیں؟ شریعت کے نظریہ سے بتائیے۔
جواب نمبر: 954401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1673=1368/ ل
انشورنس کمپنی میں ایسے کام کی ملازمت جس میں سود پر تعاون ہو ناجائز ہے، البتہ آپ فوراً اس ملازمت کو ترک نہ کریں، بلکہ کسی دوسری ملازمت کی تلاش میں سعی بلیغ سے کام لیں اور دوسری ملازمت ملتے ہی اس کو ترک کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں پاکستان میں رہتا ہوں۔میری عمر ۸۳ سال ہے۔میرے پاس ایک دوکان اور ایک فلیٹ ہے،جس میں میں اپنی بیوی اور دو بیٹیوں کے ساتھ رہتا ہوں۔۸ سال سے اپنی دوکان میںپکوان ہاوس کھول رکھا تھا۔مگر مسلسل مہنگائی کی وجہ سے آمدنی کم اور نقصان زیادہ ہوتا رہا۔مجبوراً پکوان ہاوس بند کرنا پڑا۔ کچھ لوگوں کا قرضہ بھی چڑھ گیا ہے۔گاڑی بھی بیچ دی تاکہ قرضہ اتر سکے۔پھر بھی قرضہ پورا نہ اتر سکا۔ابھی فی الحال دوکان کرائے پر دیدی ہے۔دوکان میں دوبارہ کاروبار کرنے کا سوچتا ہوں مگر رقم موجود نہیں ۔مجھے مرگی جیسی بیماری بھی ہے۔جس میں میں چلتے چلتے راستہ بھول جاتا ہوں،یا میں کہاں موجود ہوں یہ بھی بھول جاتا ہوں اکثر۔اور کبھی مرگی جیسے دورے بھی پڑتے ہیں۔اکثر دوکان پر بھی ایسا ہوچکا ہے ۔کافی علاج کروایا مگر فائدہ نہ ہوسکا۔قسطوں پر موٹر سائیکل بھی لی ہے مگر ڈاکٹر منع کرتے ہیں کسی بھی قسم کی ڈرائیونگ سے۔بچوں کی تعلیم ،گھر کا خرچ چلانے کے لئے کرایہ کسی طرح بھی پورا نہیں پڑتا۔والد صاحب مدد کررہے ہیں فی الحال تو مگر اب ان کے پاس بھی مزید گنجائش نہیں۔(دوکان اور فلیٹ بھی ان ہی کا دِلایا ہوا ہے)۔کچھ مدد دیگر رشتے دار بھی کردیتے ہیں کبھی کبھار،مگر ان کا سارا پیسہ فکس ڈپوزٹ یا انشورنس والا ہے۔میری اور میری بیوی کی خواہش ہے کہ ہم سود نہ کھائیں،نہ ہی کسی سے مانگنے کے محتاج رہیں۔(رشتہ داروں یا والد صاحب وغیرہ سے) میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایسی صورتحال میں میں اپنی دوکان بیچ کر پیسہ بینک میں جمع کرواسکتا ہوں۔جس کی ماہانہ آمدنی سے میرا گھر چل سکے؟
2337 مناظرکیا کریڈٹ کارڈ کا استعمال جائز ہے؟ کیوں کہ پچاس سے باون دن کی محدود مدت تک ہمیں سود نہیں دینا پڑتا ہے، لیکن اگر ہم اس مدت کے دوران ادائیگی نہ کریں تو ہمیں سود ادا کرنا پڑتا ہے۔
1683 مناظرسیونگ بینک اکاؤنٹ (بچت کھاتہ) سے جو سود حاصل ہو، کیا اس کو ہاؤسنگ لون کے سود ادا کرنے میں استعمال کیا جاسکتا ہے؟
سود کی رقم سرکاری اسکول كی ضروریات میں خرچ کرنا؟
4925 مناظرمیرا سوال بینک سے ملنے والی کرنسی اور فیکس ڈیپوزٹ کی کمی کے بارے میں ہے۔ ایک شخص ایک ہزار روپیہ جمع کرنا چاہتا ہے جس کے ذریعہ سے آج وہ ایک گرام سونا خرید سکتا ہے۔ اگر وہ اس کو دس سال تک محفوظ رکھتا ہے تو کرنسی کی کمی اور زیادتی وغیرہ اس کے ایک ہزار کو صرف ۸․۰گرام سونا کے برابر بنائے گی۔ (۱) کیا کرنسی کا گھٹنا آمدنی کا غیر منصفانہ نقصان نہیں ہے جس کو موجودہ سسٹم اس سے لے رہا ہے؟ (۲) اگر وہ ایک ہزار روپیہ کو بینک میں فیکس ڈپوزٹ کے طور پر جمع کردیتا ہے اور بینک اس کو پندرہ سو روپیہ (بطور مثال) دس سال کے بعد دیتا ہے۔ تو کیا اس صورت میں ۱۲۵۰/ روپیہ اپنے حق کے طورپر نہیں لے سکتا اور بقیہ کو چھوڑ دے تا کہ اس کے پیسے کی قیمت ایک گرام سونے کے برابر رہے؟ (۳) اگر کوئی شخص مجھ کو دس سال کے لیے ایک ہزار روپیہ ادھار دے۔ تو کیا اس کے بدلے میں مجھ سے ۱۲۵۰/روپیہ اپنے حق کے طورپر لے سکتا ہے؟ (۴) کیا فیکس ڈپوزٹ کا منافع حرام ہے؟ اگر ہاں، تو کیا یہ اس وجہ سے ہے کہ بینک کے ذریعہ زیادہ ملنے والا ۵۰۰/ روپیہ ربوا ہے یا یہ اس وجہ سے ہے کہ بینک ربوا کے اصول پر کام کرتا ہے؟ اگر اس کی اجازت ہے تو براہ کرم مجھے بتائیں کہ یہ جائز، ناجائز (مباح، مکروہ، حرام وغیرہ) کے کون سے درجہ میں آئے گا، اس لیے کہ یہ بہتر ہے کہ شبہات سے بچا جائے اگر چہ حرام نہ ہو۔
3097 مناظرکیا آج کے زمانہ کے حساب سے لائف انشورنس پالیسی نکالنا صحیح ہے؟ اسی طرح سے کیا گاڑی کا اور بچوں کے اسکول کا بھی انشورنس نکال سکتے ہیں؟
3016 مناظرزید نے بینک سے لون پر گاڑی لی، گاڑی کی اصل قیمت سے زائد جو رقم ہے اس زائد رقم کو سود کے پیسے سے بھر سکتے ہیں؟ براہ کرم، تفصیلی جواب دیں۔
2099 مناظرمیں
نے ایک سرکاری نوکری کے لیے درخواست دی ہے۔ اس کے ذمہ داران پیسہ مانگ رہے ہیں، جو
کہ سب کو ادا کرنا ہوگا۔ کیا میں ان کو سود کی وہ رقم دے سکتاہوں جو کہ میرے بینک
اکاؤنٹ میں ہے؟
والدہ كے بینك اكاؤنٹ كا سود اپنے انكم ٹیكس میں بھرنا كیسا ہے؟
3825 مناظر