• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 9373

    عنوان:

    میں ایک انشورنس کمپنی میں کام کرتاہوں اور لوگوں کو اس کمپنی میں اپنا پیسہ سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیتا ہوں۔ کمپنی یہ پیسہ جو کہ لوگ سرمایہ کاری کرتے ہیں اس کو مختلف قسم کے سیکٹر میں سرمایہ کاری کرتی ہے جیسے آئی ٹی، انفراسٹرکچر، بینکنگ وغیرہ۔ کمپنی ان کی رقم کو ایک خاص مدت میں یعنی دس سال، پندرہ سال اور بیس سال میں واپس کرتی ہے اور اس چھوٹی رقم کے بدلے میں بڑی رقم عطا کرتی ہے۔ (۱)میرا ایک بھائی کمیشن کی بنیاد پر انشورنس کمپنی میں کام کررہا ہے ۔ اورمیں ایک انشورنس کمپنی میں تنخواہ پرکام کررہا ہوں۔ اس لیے ہمیں بتائیں کہ یہ آمدنی جائز ہے یا حرام؟ اورکون درست ہے اورکون غلط؟ (۲)اور اس طرح کی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنا حلال ہے یا حرام؟

    سوال:

    میں ایک انشورنس کمپنی میں کام کرتاہوں اور لوگوں کو اس کمپنی میں اپنا پیسہ سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیتا ہوں۔ کمپنی یہ پیسہ جو کہ لوگ سرمایہ کاری کرتے ہیں اس کو مختلف قسم کے سیکٹر میں سرمایہ کاری کرتی ہے جیسے آئی ٹی، انفراسٹرکچر، بینکنگ وغیرہ۔ کمپنی ان کی رقم کو ایک خاص مدت میں یعنی دس سال، پندرہ سال اور بیس سال میں واپس کرتی ہے اور اس چھوٹی رقم کے بدلے میں بڑی رقم عطا کرتی ہے۔ (۱)میرا ایک بھائی کمیشن کی بنیاد پر انشورنس کمپنی میں کام کررہا ہے ۔ اورمیں ایک انشورنس کمپنی میں تنخواہ پرکام کررہا ہوں۔ اس لیے ہمیں بتائیں کہ یہ آمدنی جائز ہے یا حرام؟ اورکون درست ہے اورکون غلط؟ (۲)اور اس طرح کی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنا حلال ہے یا حرام؟

    جواب نمبر: 9373

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2415=1890/ھ

     

    چھوٹی رقم کے بدلہ (جمع کرکے) بڑی مقدار میں رقم دینے کا سود ہونا ظاہر ہے، اور سود بنص قطعی حرام ہے، اس کے لیے سرمایہ کاری اور اس کا مشورہ دے کر لوگوں سے جمع کرانا اور اس میں تنخواہ یا کمیشن لینے کا معاملہ بھی ناجائز وحرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند