معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 69543
جواب نمبر: 69543
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1108-1245/B37=1/1438
صورت مذکورہ میں اگر ملازم نے خود اپنی کمپنی کے ساتھ انشورنس پالیسی لینے کا معاملہ نہیں کیا ہے بلکہ کمپنی نے از خود ملازم کے لیے انشورنس پالیسی نکالی ہے اور پھر دس سال کے بعد کمپنی نے اضافی رقم دی ہے تو اس صورت میں یہ کمپنی کی طرف سے ملازم کے لیے عطیہ اور انعام ہوگا۔ اضافی رقم سُود نہ ہوگی اگر چہ کمپنی اس کا نام سود رکھے، کیونکہ ملازم نے نہ تو خود انشورنس پالیسی لی ہے نہ ہی سود کا کوئی معاملہ کیا ہے، بلکہ سب کچھ کمپنی نے اپنی طرف سے ملازم کے لیے کیا ہے، اور اگر ملازم کی کمپنی نے دوسری کمپنی سے ملازم کے لیے انشورنس پالیسی لی ہے تو اس کی تفصیل سے یعنی طریقہ کار سے مطلع فرمائیں، پھر جواب لکھا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند