معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 5976
کیا انڈیا کے مسلمانوں کے لیے لائف انشورنش حلال ہے یا حرام؟ اگر حلال ہے تو کیوں؟ اور اگر حرام ہے تو کیوں؟
کیا انڈیا کے مسلمانوں کے لیے لائف انشورنش حلال ہے یا حرام؟ اگر حلال ہے تو کیوں؟ اور اگر حرام ہے تو کیوں؟
جواب نمبر: 597601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 650=622/ ل
لائف انشورنس سود اور قمار (جوا) پر مشتمل ہوتا ہے اور سود و قمار دونوں بنص قطعی حرام ہیں، اس لیے کسی مسلمان کے لیے لائف انشورنس کرانا ناجائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بینک سے گاڑی نکالتے وقت انشورنس ضروری ہوتاہے، کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ اگر نہیں، تو اسلامی بینکوں میں بھی اسی طرح ہوتاہے اور یہ تمام بینکیں مفتیرفیع عثمانی صاحب کی نگرانی میں کام کرتے ہیں۔ براہ کرم، اس کی وضاحت کریں۔
2536 مناظرکیا رشتہ داروں کو سود کا پیسہ دینا تاکہ وہ لوگ وہ قرض اداکرسکیں جو کہ انھوں نے بینک سے کاروبار کرنے کے لیے لیا تھا اور اس پر سود ادا کررہے ہیں، جائز ہے؟
2067 مناظرمیں نے ایک فتوی پڑھا کہ زائد رقم جو بینک کے ذریعہ پی ایل ایس کھاتہ پر ملتی ہے وہ سود ہے۔یہ رقم اپنے ذاتی مقصد میں استعمال نہیں کی جاسکتی ہے۔ یہ غریب اورمحتاج لوگوں کو دی جانی چاہیے یا ہم اس رقم سے گورنمنٹ کا ٹیکس ادا کرسکتے ہیں۔ میرے سوالات درج ذیل ہیں: (۱) کیا میں اس رقم کو ود ہولڈنگ ٹیکس (جس کو ابھی حال ہی میں حکومت پاکستان نے بینک کے ذریعہ چیک کیش پر لاگو کیاہے)ادا کرنے میں استعمال کرسکتا ہوں؟ (۲) میری بڑی بہن غریب ہے اور ان کی آمدنی ان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے ۔وقت بوقت میں اس کو پیسہ دے کرکے تعاون کرتا ہوں۔ کیا میں اس کو سود کی یہ رقم (بینک سے ملی ہوئی) اپنی اس بہن کو دے سکتا ہوں، یہ بات قابل غور ہے کہ ہم سید گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔
2112 مناظرجناب میرے والد صاحب بینک میں کام کرتے ہیں ۔ آپ سے پہلے اس کا مسئلہ دریافت کیا تھا تو آپ نے کہا تھاجب تک کوئی اور نوکری نہ ملے اپنی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ میں ابھی پڑھ رہا ہوں اور تقریباً دو سال بعد کچھ کمانے کے قابل ہوں گا ان شاء اللہ۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے جو جیب خرچ ملتی ہے (بینک کی کمائی میں سے) اس میں سے اگر میں اپنے دوستوں پر کچھ خرچ کردوں تو اس کا کیا حکم ہے کیا یہ گناہ ہے؟مثلاً اگر میں کچھ کھا رہا ہوتا ہوں او ردوست ساتھ بیٹھا ہو تو مجھے اکیلے کھاتے ہوئے اچھا نہیں لگتا تو میں اس کو بھی پیش کردیتا ہوں یا اگر وہ خود ہی اس میں سے کچھ کھالے تو کیا اس کا گناہ مجھے ہوگا ؟ یا اگر کوئی مجھ سے کوئی چیز طلب کرے اور میں اس کو دلوادوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس صورت میں میرا کیا طرز عمل ہونا چاہیے، کیا میں اس کو اپنے کھانے میں شریک ہونے سے صاف منع کردوں یا کیا کروں؟ اسی طرح ایک او رمسئلہ یہ ہے کہ اگر کبھی میں کسی تبلیغی جماعت کے ساتھ جاؤں او رکھانے کا انتظام سب پیسہ ملا کر کریں تو میں کیا کروں؟ .....
2061 مناظر(۱)اگر کوئی گھر یا دکان اس معاملہ میں لے تو کیا جائز ہوگا یا نہیں بتائیے؟ گھر لینے والے نے کچھ پیسہ گھر والے کو دیا اور معاہدہ کرالیا کہ ہم اس گھرمیں دو سال رہیں گے اور دوسال کے بعد ہمیں پورا پیسہ واپس دینا ہے اورگھر دینے والا راضی ہے اور خوش ہے کیا یہ صحیح ہے؟ (۲)اگر ایسے گھر میں رشتہ دار ہو جانے کا موقع پڑے تو کیا حکم ہے؟
3353 مناظرچند سالوں پہلے میں اپنا کاروبار شروع کرنے والا تھا۔ اس کاروبار کے لیے مجھے سی ایس ٹی سرٹیفکٹ کے لیے درخواست دینی پڑیگی۔ اس سرٹیفکٹ کے لیے مجھے تین ہزار روپیہ پوسٹ آفس میں جمع کرنا ضروری ہے ۔اوران کا کہنا ہے کہ پانچ سال کے بعد مجھے ۵۲۰۰/روپیہ ملے گا۔ سی ایس ٹی سرٹیفکٹ کی درخواست دینے کے لیے اور پوسٹ آفس میں پیسہ جمع کرنے کے لئے آڈیٹر نے مجھ سے کہا کہ آپ کو آفیسران کو کچھ پیسہ بطور رشوت دینا پڑے گا۔ میں سوچتا ہوں کہ پانچ سال کے بعد مجھے پوسٹ آفس سے پانچ ہزار روپیہ ملے گا اس لیے جو پیسہ وہ مانگتے ہیں مجھے دے دینا چاہیے۔ یہ خیال کرتے ہوئے کہ میں پانچ سال کے بعد دوبارہ حاصل کرلوں گا۔ اب پانچ سال کے بعد مجھے وہ پانچ ہزار روپیہ ملااور سود کی رقم دو ہزار مجھے زیادہ ملی ہے۔ کیا یہ میرے لیے حلال ہے یا حرام؟ کیوں کہ میں نے سی ایس ٹی سرٹیفکٹ حاصل کرنے او رکینسل کرانے کے لیے گورنمنٹ آفیسروں کو پیسہ دیا ہے۔
2738 مناظرمیں ایک ایم این سی کمپنی میں کام کرتاہوں۔ میں گھر کے لیے لون (سودی قرض) لینا چاہتاہوں۔ مشورہ دیں کہ میں کیا کروں؟ اس کے لیے کوئی اور صورت ہو توبراہ کرم، اس مطلع فرمائیں۔ نوازش ہوگی۔
1909 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بینک میں کچھ رقم بینک کھاتے میں موجود ہے اور کچھ دن کے بعد ایک رقم اس میں جڑ جاتی ہے جیسے سود کہا جاتا ہے۔ اس رقم کا استعمال کہاں کیا جاسکتا ہے اور کن کن کاموں پر یہ رقم خرچ ہو سکتی ہے؟ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ مثال کے طور پر ہمارے کھاتے یں ایک ہزار روپیہ موجود ہے او رکچھ دن کے بعد اس پر دو سو روپیہ کا سود او رجڑ جاتا ہے یعنی بینک میں موجود رقم بارہ سو روپیہ ہوجاتی ہے ۔اس کے بعد ہم نے کچھ پیسہ باہر سے مثلاً پانچ ہزار کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کی اور بینک اس میں سے سو روپیہ اپنا چارج کاٹ لیتا ہے۔ یعنی اب کھاتے میں کل رقم 61,00روپیہ رہ جاتی ہے جس میں ہم نے کل 6000روپیہ جمع کیا تھا اور سوروپیہ چارج کٹنے کے بعد اب کل رقم اکسٹھ سو روپیہ رہ جاتی ہے۔قرآن اور حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ اصل رقم بیاج کے علاوہ 5800روپیہ ہوگی یا 5900روپیہ ہوگی 100روپیہ چارج کٹنے کے بعد؟تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرماویں۔
3236 مناظر