• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 5157

    عنوان:

    میں سوفٹ وئیر انجینئر ہوں ، میری کمپنی ایک انشورنس کمپنی کے لیے بھی کام کررہی ہے۔مجھے ایک پروجیکٹ (انشورنس کمپنی )کے لیے آفر مل رہاہے۔ میراکام ایک سرور سے دوسرے سرور میں ڈیٹا کو منتقل کرنا ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ وہاں کام کرنے پر تنخواہ حلال ہوگی یا حرام؟ (۲) گاڑی ، مکان اور لائف انشورنس جائزہے یا ناجائز؟ (۳) ہمیں ٹیکس سے بچنے کے لیے انشورنس کرنا پڑتاہے تو کیا درست ہے؟

    سوال:

    میں سوفٹ وئیر انجینئر ہوں ، میری کمپنی ایک انشورنس کمپنی کے لیے بھی کام کررہی ہے۔مجھے ایک پروجیکٹ (انشورنس کمپنی )کے لیے آفر مل رہاہے۔ میراکام ایک سرور سے دوسرے سرور میں ڈیٹا کو منتقل کرنا ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ وہاں کام کرنے پر تنخواہ حلال ہوگی یا حرام؟ (۲) گاڑی ، مکان اور لائف انشورنس جائزہے یا ناجائز؟ (۳) ہمیں ٹیکس سے بچنے کے لیے انشورنس کرنا پڑتاہے تو کیا درست ہے؟

    جواب نمبر: 5157

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 279/ ب= 265/ ب

     

    مذکورہ ملازمت ناجائز ہے اور اس کمپنی میں کام کرنے سے جو تنخواہ ملے گی وہ حلال نہ ہوگی۔ اس لیے کہ اس ملازمت میں انشورنس کا کام کرنا ہوگا بایں طور کہ اس کی تفصیلات کو ایک فائل سے دوسری فائل میں منتقل کرنا ہوگا اور انشورنس شرعاً سود و قمار ہے، قرآن نے دونوں کو ناجائز اور حرام کہا ہے۔ نیز ایک حدیث میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول نے سود لینے، سود دینے، سود لکھنے اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا کہ وہ سب گناہ میں برابر ہیں۔ (رواہ مسلم ،مشکوٰة:۲۴۴) پس آپ کو کوئی دوسری حلال ملازمت تلاش کرنی چاہیے۔

    (۲) لائف انشورنس کرائے بغیر کام نہ چلتا ہو تو اس صورت میں مجبوری کی تفصیل لکھ کر دارالافتاء سے سوال کرنا چاہیے کیوں کہ بعض مجبوریاں اس درجے کی ہوتی ہیں کہ اس میں شرعاً انشورنس کرانے کی اجازت ہے۔ گاڑی کا انشورنس اسی نوعیت کا ہے کہ بغیر بیمہ کرائے کوئی گاڑی سے چل ہی نہیں سکتا اس لیے بر بنائے مجبوری اس کا انشورنس کرانے کی اجازت ہے۔ البتہ یہ ضروری ہے کہ کسی حادثے میں انشورنس کمپنی اگر امداد دے تو اپنی جمع کردہ رقم کے بقدر ہی رقم اپنے اوپر خرچ کرے۔ زائد کو بلانیت ثواب صدقہ کردے کیوں کہ زائد رقم سود ہے اور سود اپنے مصرف میں لانا درست نہیں۔

    (۳) اپنی جائز اور حلال کمائی کو ٹیکس سے بچانے کے لیے انشورنس کرانا جائز ہے اس شرط کے ساتھ کہ زائد رقم جو ملے گی اسے غریبوں محتاجوں پر بلانیت ثواب صدقہ کردے گااپنے ذاتی کاموں میں صرف نہیں کرے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند