• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 3922

    عنوان:

    بینک سے فکس ڈپوزٹ پر ملی سودی رقم کے سلسلے میں شریعت کیا کہتی ہے؟

    سوال:

    بینک سے فکس ڈپوزٹ پر ملی سودی رقم کے سلسلے میں شریعت کیا کہتی ہے؟

    جواب نمبر: 3922

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 571/ د= 524/ د

     

    فیکس ڈپوزٹ میں اصل رقم سے زائد ملی ہوئی رقم سود ہے، اس کا استعمال کرنا جائز نہیں ہے، اور مال بڑھانے کی نیت سے فکس ڈپوزٹ کرانا بھی حرام ہے۔ حفاظت کی کوئی دوسری صورت نہ ہونے کی بنا پر حفاظت کی غرض سے بینک میں رکھ دینے کی شکل میں جو زائد رقم بنام سود اس کے اکاوٴنٹ میں آئے اسے نکال کر غرباء مساکین مستحقین زکاة پر صدقہ کردینا واجب ہے، اپنے استعمال میں لانا ناجائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند