معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 174758
جواب نمبر: 174758
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 176-146/M=02/1441
جو شخص انتہائی غریب و مفلوک الحال ہے اس کو سود کی رقم دی جاسکتی ہے اور اُس غریب کے لئے لینے کی گنجائش ہے، اگر سود لینے کی کوئی خاص صورت مراد ہے تو اس کو واضح کرکے سوال کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند