• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 172662

    عنوان: میں كاروبار كرنا چاہتا ہوں میرے پاس پیسے بالكل نہیں ہے‏، كیا میں سودی قرض لے سكتا ہوں؟

    سوال: (۱) میں اپنے خود کا کاروبار کرنا چاہتاہوں اور میرے پاس پیسوں کی کوئی شکل صورت نہیں ہے، اس کے علاوہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے، تو کیا میں لون لے سکتاہوں کاروبار کے لیے؟ (۲) میں اپنے کاروبار کو شروع کروں یا نہیں، اس کے لیے استخارہ کیسے کروں؟ (۳) براہ کرم، جواب دیں اور دعا میں اس گناہ گار کو بھی شامل کریں۔ اللہ اس کا آپ بہتر بدل عطا فرمائے، آمین۔

    جواب نمبر: 172662

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1375-1152/H=1/1441

    (۱) سودی قرض نہ لیں اپنے مناسب کوئی محنت مزدوری اختیار کرلیں جب اللہ پاک وسعت عطاء فرمادے تو آہستہ آہستہ کوئی مناسب کاروبار شروع کردیں۔

    (۲) دو رکعت نفل استخارہ کی نیت سے پڑھ کر دعاء کرتے رہیں کہ یا اللہ جو کام میرے حق میں بہتر ہو اس کی طرف مجھے مائل فرماکر مجھے اُس پر جمادے اور اُس میں خیرو برکت عطاء فرما شرور و فتن سے مجھے اور میرے اہل و عیال کو محفوظ رکھ۔

    (۳) سورہٴ قریش سات مرتبہ اول و آخر درود شریف سات سات دفعہ ہر نماز کے بعد اور سوتے وقت پڑھ کر دلسوزی کے ساتھ دعاء کا اہتمام کرتے رہیں تقویٰ طہارت کو لازم پکڑ لیں تو ان شاء اللہ رزق حلال برکت والا اللہ تعالیٰ عطاء فرمائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند