معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 169119
جواب نمبر: 169119
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 610-513/D=07/1440
(۱) جی ہاں دینے کی گنجائش ہے۔
(۲) جی ہاں دے سکتے ہیں۔
(۳) نوکر کو اس کی خدمات کے عوض میں تو نہ دے خدمات کے علاوہ یونہی بطور انعام اور تحفہ کے دے سکتے ہیں بشرطیکہ وہ غریب ہو۔ قال فی الدر: یردونہا (الرشوة والفوائد الربویة فی حکمہا) علی اربابہا ان عرفوہم والا تصدقوا بہا لان سبیل الکسب الخبیث التصدق اذا تعذر الرد علی صاحبہ ۔ ج: ۹/۵۵۳، الدر مع الرد ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند