• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 168729

    عنوان: سود كا پیسہ اپنے غریب بھائی كو یا ان كے بچوں كی اسكول فیس میں دینا؟

    سوال: کیا بینک کے اکاؤنٹ میں آیا ہوا انٹریسٹ (سود) کا پیسہ اپنے کسی غریب بھائی بہن کو یا ان کے بچوں کی اسکول فیس وغیرہ کے لیے دینا جائز ہوگا؟ اگر نہیں تو سود کا پیسہ کس طرح کے شخص کو دیا جاسکتاہے؟ یا کس کام میں خرچ کریں؟ مجھے یہ معلوم ہے کہ سود کا پیسہ حرام ہے پر اگر وہ اکاؤنٹ میں آجائے تو ان پیسوں کا کیا کریں جب کہ وہ ہزاروں میں ہو؟ برا ہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 168729

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:513-498/sd=07/1440

     غریب بہن بھائیوں کو بھی سودی رقم ثواب کی نیت کے بغیر دی جاسکتی ہے ، اسی طرح اُن کے بچوں کی اسکول فیس میں یہ رقم دینا جائز ہے ، تاہم ایسے قریبی رشتہ داروں کا تعاون اگر امداد کی رقم سے کیا جائے ، تو بہتر ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند