• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 166868

    عنوان: بینک کی وہ ملازمت جس میں براہ راست سودی لین دین میں کام نہ کرنا پڑے اسکا شرعاً کیا حکم ہے ؟

    سوال: زید ایک سودی بینک کا ملازم ہے زید کا کام آفس کے کام کی نگرانی ہے یعنی وہ عملہ جو بینک میں کام کر رہا ہے اس کی نگرانی کہ آفس میں کا ہو رہا ہے یا نہیں زید کا اصل کام تو یہی ہے البتہ کبھی کچھ سودی لین دین پر مشتمل کاغذات پڑھنے کی نوبت آجاتی ہے لیکن دستخط وغیرہ اس میں بھی نہیں کرنا ہوتا ہے لیکن یہ صورت شاید وباید پیش آتی ورنہ ورنہ اصل کام وہی ہے جو اوپر مذکور ہوا از راہ کرم جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 166868

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 360-266/B=3/1440

    صورت مسئولہ میں اگر واقعی زید کی ملازمت صرف نگرانی پر مشتمل ہے اور ا س کا سود لکھنے، دستخط کرنے نیز دیگر سودی معاملات میں کسی قسم کی شرکت نہیں ہوتی ہے، تو ایسی ملازمت کرنے کی شرعاً گنجائش ہے، ورنہ جائز نہیں۔ عن جابر قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الرباء وموٴکلہ وکاتبہ وشاہدیہ وقال: ہم سواء ۔ مسلم: ۲/۲۷، کتاب المساقات ، باب لعن اکل الرباء الخ ط: قدیمی (اتحاد دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند