• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 165728

    عنوان: اپنے ملازم کو بینک کا سود دینا

    سوال: بینک کے سودی اکاؤنٹ سے ملنے والی سالانہ سود کی رقم کے بارے میں علمائے کرام یہ فرماتے ہیں کہ اس سود کی رقم کو بغیر ثواب کی نیت کے کسی مستحق کو دے دیا جائے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر میرا کوئی ملازم ہے جس کو میں اس کے کام کی ماہانہ تنخواہ ادا کرتا ہوں اگر وہ ملازم تنخواہ کی رقم کے علاوہ کچھ رقم کی درخواست کرے تو کیا اس کو سود کی رقم بغیر ثواب کی نیت کے دی جا سکتی ہے ؟

    جواب نمبر: 165728

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 147-134/H=2/1440

    اپنے ملازم کی مالی حالت بھی تو لکھنی چاہئے تھی اگر وہ غریب فقیر مفلوک الحال ہے اور متعین و معتاد رقم جو بہ سلسلہ ملازمت آپ نے مقرر کر رکھی ہے اُس کے علاوہ اپنی ضرورت شدیدہ کے خرچ کرنے کے لئے وہ آپ سے درخواست کرے تو بقدر ضرورت اُس کو بھی دے دینے میں گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند