• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 164286

    عنوان: بینک میں سود میں دی گئی رقم کو دوسرے ذریعے سے واپس لینا کیسا ہے ؟

    سوال: میں نے ایک پرائیویٹ فائنانس کمپنی سے 4 فیصد سود پر لون لیا تھا. میں نے جتنی بھی سود کی قرض سے زائد رقم دی اسے واپس نہیں لے سکتا، تو کیا کیا جائے ؟ اسی طرح میں نے بینک سے لون لیا تھا اور وہاں سے قرض سے زائد رقم واپس لی جاسکتی ہے جیسے سیونگ اکاؤنٹ کے سالانہ ملنے والے سود کے ذریعے یا فکس ڈپازٹ کرکے تو کیا اس طرح کی سود کی رقم اپنے استعمال میں لینا چاہیے یا نہیں؟ حالانکہ میری کوئی مجبوری نہیں ہے کہ میں سود کی رقم لوں صرف اس لیے کہ سود میں گئی رقم مجھے واپس اسی راستے سے مل جائے ؟ کیا اس کیلئے فکس ڈپازٹ کرنا یا سیونگ اکاؤنٹ کی سود کی رقم اپنے استعمال میں لینا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 164286

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1325-1160/B=1/1440

    (۱) سودی قرض سے زائد رقم جو آپ نے دی ہے اگر واپس نہیں لے سکتے تو اسے چھوڑ دیں۔

    (۲) زائد رقم لینا جائز نہیں۔ سیونگ اکاوٴنٹ میں یا فکس زپوزٹ کے ذریعہ زائد رقم لینا اور اسے اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں، وہ سود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند