• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 163345

    عنوان: قلت تنخواہ کی وجہ سے رشوت کا حکم

    سوال: پانچ چھ ہزار روپئے والی سرکاری (کونٹریکٹ) نوکری میں رشوت لینا جائز ہے یا ناجائز؟ حضرت مفتی صاحب! میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ کونٹریکٹ پر کام کرنے والے سرکاری ملازم جن کی تنخواہ ماہانہ صرف چھ ہزار روپئے ہے وہ بھی چھ سات ماہ میں ملتی ہے۔ دفتر بھی گھر سے ۲۵/ کلومیٹر دور ہے۔ لوگوں کو سرکاری روپئے دلانے کے لئے ان کے گھر جاکر ضروری کاغذات اور فوٹو لینا پڑتا ہے۔ ایسے میں لوگوں کا کام ہونے کے بعد اگر وہ کچھ رقم دیتے ہیں تو کیا وہ رقم لینا جائز ہے یا ناجائز؟ براہ کرم، راہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 163345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1217-1079/H=10/1439

    متعلقہ محکمہ میں اپنی تنخواہ میں اضافہ کی درخواست کرنے میں تو مضائقہ نہیں مگر لوگوں سے صورت مسئولہ میں رقم لینا رشوت یا کم از کم تشبہ بالرشوة ہے اس لئے اس کے لینے کی اجازت نہیں بلکہ گناہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند