• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 160446

    عنوان: سرمایہ کے فیصد کے اعتبار سے نفع ملنا سود ہے

    سوال: ایک برازیل کی کمپنی ہے جس کا نام ہے "پے ڈائمنڈ"۔ کمپنی والوں کے بقول یہ کمپنی ساؤتھ افریقہ میں ڈائمنڈ نکالتی ہے اور ان کی پروڈکٹس تیار کر کے دنیا میں فروخت کرتی ہے ۔ اس کمپنی کی ایک سکیم ہے جس میں ہم لوگ انویسٹ کر سکتے ہیں۔ یعنی ان کے چار پیکج ہیں۔ مثال کے لیے میں ان کا پہلا پیکج بتاتا ہوں جس میں دو سو ڈالر ان کو دینا ہوتا ہے اور کمپنی ہمارے پیسے کو کاروبار میں لگاتی ہے اور ہمیں ہر ہفتے دس ڈالر دیتی رہتی ہے ۔ اور ہمارے پیسے پانچ مہینوں میں واپس مل جاتے ہیں لیکن یہ کمپنی دس ڈالر ایک سال تک دیتی رہتی ہے ۔ یعنی ہمیں ایک سو پچاس ڈالر کا نفع ملتا ہے ۔ اس کے بعد دوبارہ ہمیں پیسے دینے ہوتے ہیں اور دوبارہ ہر ہفتے ہمیں نفع ملتا رہتا ہے ۔ تو کیا اس کمپنی میں پیسہ انویسٹ کرنا حلال ہے یا حرام؟ کیا یہ پیسہ سود میں تو نہیں آتا؟ یعنی کمپنی ہمیں نفع میں سے نہیں دیتی بلکہ ہماری انویسٹ مینٹ پر ہی نفع دیتی ہے ۔ ایک اور بات کہ کمپنی ایک سال بعد اپنے پرافٹ کا حساب کرتی ہے ۔ اگر تو ان کو نفع ہوا ہو تو یہ کام جاری رہتا ہے ۔ لیکن اگر ان کو ان کی امید کے مطابق نفع نہ ہو تو وہ ہمارا پرافٹ کم بھی کر دیتے ہیں لیکن ہمیں پھر بھی کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ ہمیشہ فائدہ ہی ہوتا ہے ۔ پلیز جواب ضرور دیجیے گا۔

    جواب نمبر: 160446

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:787-705/D=8/1439

    مذکورہ کمپنی کی جو تجارتی اسکیم آپ نے لکھی ہے یہ ناجائز ہے اس طرح کی اسکیم میں شریک ہونا جائز نہیں۔

    (۱) سرمایہ لگاکر کسی کا روبار میں شرکت کے جائز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ نفع حاصل ہونے والے منافع میں فیصد کے اعتبار سے طے ہو، متعین (فکس) نفع طے کرنا جائز نہیں مثلاً ہرہفتہ بیس ڈالر نفع ملے گا۔

    (۲) نیز سرمایہ لگانے والے کے لیے یہ بھی طے ہونا ضروری ہے کہ اگر نقصان ہوگیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا شرعی نقطہٴ نظر سے سرمایہ کے تناسب سے دونوں شریک نقصان کے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔

    (۳) جی ہاں مذکور فی السوال صورت سود ہی کی ہے کیونکہ کمپنی حاصل ہونے والے نفع میں سے فیصد کے اعتبار سے آپ کو منفعت نہیں دے رہی ہے بلکہ آپ کے سرمایہ کے تناسب سے منفعت دے رہی ہے یہ یقینا سود ہے، اس لیے اس کمپنی میں سرمایہ کاری کرنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند