معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 154580
جواب نمبر: 154580
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1399-1391/sn=2/1439
(۱) نہیں، آپ مطالبہ نہیں کرسکتے؛ باقی اگر بائع از خود کچھ کم کردے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (دیکھیں: فقہی مقالات ۱/۱۰۵، ط: زکریا)
(۲) جائز نہیں؛ کیونکہ قسطوں پر خرید وفروخت اسی وقت جائز ہے جب مجلس عقد میں کل ثمن طے (قیمت حتمی طور پر مقرر) ہوجائے، ثمن کو متردد رکھنا کہ ایک سال میں قسطیں دیں تو اتنا اور اگر ۲/ سال میں دیں تو اتنا شرعاً درست نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند