معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 154359
جواب نمبر: 15435901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1486-1514/L=1/1439
آپ ان پیسوں کو اپنے استعمال میں لانے کے بجائے غریب مسکین وغیرہ پر صدقہ کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،دارالعلوم دیوبند
میں ایک آفس میں کام کررہا ہوں جہاں ہم فور وہیلر (چار پہیہ کی گاڑی)کی ڈیٹا انٹری کرتے ہیں۔ یہ انشورنس پالیسی کا کام ہے۔ کیایہ صحیح ہے یا غلط؟
میری چچی جو کہ بیوہ ہیں ان کی دو لڑکیاں ہیں پہلی کی عمر 26/سال اور دوسری کی 19/سال ہے۔ میری چچی زندگی بسر کرنے کے لیے سود کی رقم استعمال کرتی ہے۔ اس کے ایک بھائی اور بہن ہیں اور وہ اس کی ضروریات پوری کرنے میں اس کی مدد کرتے ہیں۔کیا اس کو زندگی بسر کرنے کے لیے سود کا پیسہ استعمال کرنا جائز ہے؟
قسطوں پر گاڑی کو مہنگی بیچنا کیسا ہے؟