• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 152948

    عنوان: کیا میں بینک سے سودی قرض لے کر یا فائنانس کے ذریعے گاڑی خریدسکتا ہوں

    سوال: مسئلہ عرض ہے کہ میں چار پہیے والی گاڑی لینا چاہتا ہوں، اگر نقد لیتا ہوں تو حکومت میری آمدنی کی تفتیش کرے گی اور انکم ٹیکس جیسی بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا، مسئلہ یہ ہے کہ کیا میں بینک سے سودی قرض لے کر یا فائنانس کے ذریعے گاڑی خریدسکتا ہوں تاکہ ان حکومتی تفتیشوں سے ہمیشہ کے لئے نجات ہو،یا اگر کوئی حیلہ اس سلسلے میں ہو کہ حکومتی تفتیش اور سودی قرض سے بچنا ممکن ہو تو براہ کرم وہ بھی بیان فرمائیں۔جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 152948

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1161-1428/B=1/1439

    فائنانس کے ذریعہ قسطوں میں گاڑی خریدیں اور جو کچھ وہ ہرقسط پر سود لگاتے ہیں آخری قسط تک جس قدر رقم معہ سود کے بنتی ہو آپ اس سے کہہ دیں کہ میں اتنے میں گاڑی خریدتا ہوں، پھر قسطوار رقم ادا کرتے رہیں، سود سے بچنے کے لیے یہ حیلہ اختیار کرسکتے ہیں۔

    --------------------------------

    یہ جواب اس صورت میں ہے کہ جب شو روم خود ادھار قسطوں پر گاڑی فروخت کرے، درمیان میں بینک واسطہ نہ ہو یا بینک شوروم سے اپنے لیے گاڑی خریدلے، اس کے بعد گاہک کے ہاتھ ادھار قسطوں پر فروخت کرے۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند