• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 152929

    عنوان: میں سود کی نحوست سے بچنا چاہتا ہوں‏، كیا كروں؟

    سوال: میں اپنے گھر کے چند احوال آپ کے سامنے رکھ کر چند شرعی سوال کرنا چاہتا ہوں۔ہم لوگوں نے حال ہی میں ایک نیا گھر لیا ہے جو کہ بینک کے ذریعے فائنینس کرایا گیا ہے ۔ اس میں ماہانہ قسطیں بھرنی ہوتی ہیں جس میں سود بھی شامل ہے ۔ میں سود کی نحوست سے بچنا چاہتا ہوں اس لئے اس گھر کو پھر سے سے بیچ کر نیا چھوٹا گھر لینا چاہتا ہوں۔ لیکن اس بات کے لئے گھر سے کوئی بھی راضی نہیں ہے ۔ میں ایسے حال میں کیا کروں؟ والدین خو چھوڑ کر جا بھی نہیں سکتا کہ بڑے بھائی پہلے ہی الگ رہتے ہیں۔ان کی زمہ داری مجھ پر ہی ہے ۔ آپ ذرا رہبری فرما دیں ۔مجھے اس صورت حال میں کیا کرنا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 152929

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1190-1089/H=11/1438

    اب جب کہ سودی معاملہ کرہی لیا تو سچی پکی توبہ کے اہتمام کے ساتھ نیا گھر خریدنے کے بجائے موجودہ گھر کی قیمت جلد از جلد ادا کردیں تاکہ کم سے کم سود کی ادائیگی کے ساتھ ادائیگی ہوکر یکسوئی ہوجائے جب کہ گھر کے سب افراد بھی اسی صورت کے اختیار کرنے پر راضی ہیں تو بہتر یہی معلوم ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند