معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 150130
جواب نمبر: 150130
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 866-832/M=7/1438
بینک سے لون لینے میں سود دینے کا ارتکاب کرنا پڑتا ہے اور حدیث میں سود لینے اور دینے پر لعنت آئی ہے اس لیے سخت مجبوری اور شدید معاشی ضرورت کے بغیر سودی لون لینا جائز نہیں، لہٰذا گھر بنانے کے لیے آپ سودی لون نہ لیں، ممکن ہو تو اپنے اخراجات میں سے پس انداز کرکے جمع کرتے رہیں اور صبر وہمت سے کام لیں، اللہ نے چاہا تو کچھ مدت کے بعد نظم ہوجائے گا، کوئی اور دوسرا جائز طریقہ ہو تو اسے بھی اختیار کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند