معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 149806
جواب نمبر: 149806
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 832-800/M=7/1438
(۱، ۲، ۳) کوئی چیز نقد کم قیمت پر اور ادھار زیادہ قیمت پر خرید وفروخت کرنا جائز ہے، صورت مسئولہ میں 1327000 روپئے نقد قیمت کی گاڑی سات سال کی قسطوں پر 2700000 روپئے میں خریدنا درست ہے بشرطیکہ مجلس عقد میں ادھار والی قیمت طے ہوجائے، اس میں جو زائد قیمت ہوتی ہے وہ سود کے زمرے میں نہیں آتی۔ گاڑی خریدنے کا جو طریقہ بالعموم رائج ہے وہ یہ کہ آدمی پہلے بینک سے سودی لون لیتا ہے پھر اس سے گاڑی خریدتا ہے اس میں بینک والے کو سود دینے کا گناہ لازم آتا ہے کیونکہ اس میں آدمی جتنا قرض لیتا ہے اس سے زائد دینا پڑتا ہے یہ سودی معاملہ ہے، میزان بینک کے بارے میں ہمیں تفصیلات معلوم نہیں، اس بارے میں مقامی اہل حق علماء سے رجوع کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند