معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 147233
جواب نمبر: 147233
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 297-238/D=4/1438
سالانہ پچاس ہزار ڈیپازٹ (جمع) کرنے کی شکل میں پندرہ سال میں ساڑھے سات لاکھ روپئے ہوئے، لیکن بینک والے اٹھارہ لاکھ دینے کی بات کررہے ہیں جو یقینی طور پر سودی معاملہ ہے جو کہ ناجائز ہے اور ساڑھے سات لاکھ سے زائد ملنے والی رقم سود ہے جس کا خود لینا اور استعمال کرنا حرام ہے، اس معاملہ میں انشورنس کی شکل نہیں ہے بلکہ سودی معاملہ اور سود لینے کی شکل ہے، سود اور انشورنس سے متعلق چند مسائل دارالعلوم کی ویب سائٹ پر چند اہم عصری مسائل جلد اول کے نام سے موجود کتاب میں ہے، اس کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند