• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 11462

    عنوان:

    جناب میرے والد صاحب بینک میں کام کرتے ہیں ۔ آپ سے پہلے اس کا مسئلہ دریافت کیا تھا تو آپ نے کہا تھاجب تک کوئی اور نوکری نہ ملے اپنی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ میں ابھی پڑھ رہا ہوں اور تقریباً دو سال بعد کچھ کمانے کے قابل ہوں گا ان شاء اللہ۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے جو جیب خرچ ملتی ہے (بینک کی کمائی میں سے) اس میں سے اگر میں اپنے دوستوں پر کچھ خرچ کردوں تو اس کا کیا حکم ہے کیا یہ گناہ ہے؟مثلاً اگر میں کچھ کھا رہا ہوتا ہوں او ردوست ساتھ بیٹھا ہو تو مجھے اکیلے کھاتے ہوئے اچھا نہیں لگتا تو میں اس کو بھی پیش کردیتا ہوں یا اگر وہ خود ہی اس میں سے کچھ کھالے تو کیا اس کا گناہ مجھے ہوگا ؟ یا اگر کوئی مجھ سے کوئی چیز طلب کرے اور میں اس کو دلوادوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس صورت میں میرا کیا طرز عمل ہونا چاہیے، کیا میں اس کو اپنے کھانے میں شریک ہونے سے صاف منع کردوں یا کیا کروں؟ اسی طرح ایک او رمسئلہ یہ ہے کہ اگر کبھی میں کسی تبلیغی جماعت کے ساتھ جاؤں او رکھانے کا انتظام سب پیسہ ملا کر کریں تو میں کیا کروں؟ .....

    سوال:

    جناب میرے والد صاحب بینک میں کام کرتے ہیں ۔ آپ سے پہلے اس کا مسئلہ دریافت کیا تھا تو آپ نے کہا تھاجب تک کوئی اور نوکری نہ ملے اپنی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ میں ابھی پڑھ رہا ہوں اور تقریباً دو سال بعد کچھ کمانے کے قابل ہوں گا ان شاء اللہ۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے جو جیب خرچ ملتی ہے (بینک کی کمائی میں سے) اس میں سے اگر میں اپنے دوستوں پر کچھ خرچ کردوں تو اس کا کیا حکم ہے کیا یہ گناہ ہے؟مثلاً اگر میں کچھ کھا رہا ہوتا ہوں او ردوست ساتھ بیٹھا ہو تو مجھے اکیلے کھاتے ہوئے اچھا نہیں لگتا تو میں اس کو بھی پیش کردیتا ہوں یا اگر وہ خود ہی اس میں سے کچھ کھالے تو کیا اس کا گناہ مجھے ہوگا ؟ یا اگر کوئی مجھ سے کوئی چیز طلب کرے اور میں اس کو دلوادوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس صورت میں میرا کیا طرز عمل ہونا چاہیے، کیا میں اس کو اپنے کھانے میں شریک ہونے سے صاف منع کردوں یا کیا کروں؟ اسی طرح ایک او رمسئلہ یہ ہے کہ اگر کبھی میں کسی تبلیغی جماعت کے ساتھ جاؤں او رکھانے کا انتظام سب پیسہ ملا کر کریں تو میں کیا کروں؟ پیسہ ملانے کی صورت میں کیا جو بھی کھانا کھائے گا اس کا گناہ مجھے ہوگا؟ تو اس صورت میں مجھے جماعت میں جانا چاہیے یا نہیں؟میرا کیا طرز عمل ہونا چاہیے؟ میں اس کو لے کر بہت پریشان ہوں، بس اللہ سے امید ہے کہ وہ معاف فرمادے گا۔ قرآن کی آیت جس کا مفہوم ہے کہ اور کافر ہی اللہ کی رحمت سے مایوس ہوتا ہے پڑھ کر دل کو سکون آتا ہے پر ساتھ احساس گناہ بھی ہے۔ آپ میرے او رمیرے گھر والوں کے لیے رزق حلال کی دعا کردیجئے۔ اللہ آپ تمام حضرات کو خوب خوب جزائے خیر عطا فرمائے۔

    جواب نمبر: 11462

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 692=582/د

     

    (۱) بقدر ضرورت اپنے اخراجات کے لیے والد سے رقم لے سکتے ہیں۔ از خود کسی کو اس میں سے نہ کھلائیں نہ کسی کو کوئی چیز دلائیں کوئی ساتھی کھانے میں شریک ہوجائے یا آپ سے لے کر کھالے تو منع کرنے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔

    (۲) اپنی اصلاح کے لیے جماعت میں جاسکتے ہیں، اور اپنے کھانے کا پیسہ شامل کردیں کوئی حرج نہیں اس سے نہ آپ کو گناہ ہوگا، نہ دوسرے کھانے والوں کو۔ البتہ ذریعہ حلال سے آمدنی حاصل کرنے کی فکر و کوشش جاری رکھیں اور جو کچھ والد کی دی ہوئی رقم استعمال کریں اس سے توبہ واستغفار کرتے رہا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند