• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 10826

    عنوان:

    میرا سوال انکم ٹیکس اور سود کے متعلق ہے۔ کیا میں لائف انشورنس پالیسی اس واضح نیت کے ساتھ لے سکتا ہوں کہ میں اس کے سود کا پیسہ استعمال نہیں کروں گا جو کہ مجھے پالیسی کے پورا ہونے کے بعد ملے گا۔ لائف انشورنس پالیسی لینے کا ایک ہی مقصد ہے وہ انکم ٹیکس سے پیسہ کو پچانا ہے۔ (۲) اگر پالیسی لینے کے بعد پیسہ پھر بھی انکم ٹیکس میں جاتاہے تو کیا میں اس سود کا پیسہ استعمال کرسکتا ہوں جو کہ مجھے لائف انشورنس پالیسی کے پورا ہونے کے بعد ملے گا انکم ٹیکس ادا کرنے کے لیے؟

    سوال:

    میرا سوال انکم ٹیکس اور سود کے متعلق ہے۔ کیا میں لائف انشورنس پالیسی اس واضح نیت کے ساتھ لے سکتا ہوں کہ میں اس کے سود کا پیسہ استعمال نہیں کروں گا جو کہ مجھے پالیسی کے پورا ہونے کے بعد ملے گا۔ لائف انشورنس پالیسی لینے کا ایک ہی مقصد ہے وہ انکم ٹیکس سے پیسہ کو پچانا ہے۔ (۲) اگر پالیسی لینے کے بعد پیسہ پھر بھی انکم ٹیکس میں جاتاہے تو کیا میں اس سود کا پیسہ استعمال کرسکتا ہوں جو کہ مجھے لائف انشورنس پالیسی کے پورا ہونے کے بعد ملے گا انکم ٹیکس ادا کرنے کے لیے؟

    جواب نمبر: 10826

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 222=210/د

     

    لائف انشورنس سود و قمار پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے، استعمال نہ کرنے کی نیت کے ساتھ بھی سود وقمار کے معاملہ میں ملوث ہونے کا گناہ تو ہوگا ہی۔ نیز خدا نخواستہ آپ کی وفات ہونے کے بعد رقم ملے تو آپ کے ورثاء کو استعمالِ حرام سے کون بچائے گا؟ سبب کے درجہ میں گناہ آپ ہی کو ہوگا۔ رہا انکم ٹیکس سے بچنے کا مقصد، تو آپ دیکھ لیں، اگر خالص کمائی کی خطیر رقم اس میں جارہی ہے اور لائف انشورنس کرانے سے اس کا تحفظ ہوجائے گا تو ضرر کثیر سے بچنے کے لیے ضرر قلیل کا ارتکاب کرکے اللہ تعالیٰ سے توبہ واستغفار کرلیں تو گنجائش ہے، امید ہے کہ اللہ تعالیٰ توبہ قبول فرماکر معاف کردیں گے۔ (۲) نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند