• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 7267

    عنوان:

    میں پندرہویں شعبان کی رات کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں جو کہ شب برأت کے نام سے جانی جاتی ہے۔ میں نے دو کتابوں میں پڑھا ہے کہ یہ بدعت ہے۔ ایک کتاب مفتی رشید احمد صاحب رحمة اللہ علیہ نے لکھی ہے جس کا نام سات مسائل ہے اور دوسری کتاب مولانا منظور نعمانی صاحب رحمة اللہ علیہ نے لکھی ہے جس کا نام معارف الحدیث ہے۔ لیکن جو معلومات درکار ہیں وہ اس حد تک اطمینان بخش نہیں ہیں جو کہ اہل بدعت کے ذریعہ مطلوب ہیں۔ اس موضوع کے متعلق مجھے ایک تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میں پندرہویں شعبان کی رات کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں جو کہ شب برأت کے نام سے جانی جاتی ہے۔ میں نے دو کتابوں میں پڑھا ہے کہ یہ بدعت ہے۔ ایک کتاب مفتی رشید احمد صاحب رحمة اللہ علیہ نے لکھی ہے جس کا نام سات مسائل ہے اور دوسری کتاب مولانا منظور نعمانی صاحب رحمة اللہ علیہ نے لکھی ہے جس کا نام معارف الحدیث ہے۔ لیکن جو معلومات درکار ہیں وہ اس حد تک اطمینان بخش نہیں ہیں جو کہ اہل بدعت کے ذریعہ مطلوب ہیں۔ اس موضوع کے متعلق مجھے ایک تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 7267

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1473=1388/ د

     

    شب برأت میں انفرادی طور پر دعا، استغفار، تلاوت، نماز کا اہتمام کرنا، ۱۵/ شعبان کو روزہ رکھنا، کبھی کبھار قبرستان چلے جانا روایات سے ثابت ہے، اس دن حلوہ پکانا، پٹاخا چھڑانا، قبرستان میں چراغاں کرنا، قبروں پر اگربتی موم بتی جلانا، مسجدوں میں جمع ہونے کا اہتمام کرنا وغیرہ رسوم بدعت ہیں، تفصیل کے لیے شب برأت اور شب برأت کی حقیقت نامی رسالوں کا مطالعہ کریں۔ نیز اصلاحی خطبات موٴلفہ مفتی محمد تقی عثمانی میں بھی ایک خطبہ اس موضوع پر ہے، اس کا مطالعہ کرلیں۔ بہشتی زیور حصہ ششم میں بھی تھوڑا تذکرہ موجود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند