• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 66922

    عنوان: کیا بچوں کا قرآن پاک مکمل کرنے کا مروجہ طریقہ درست ہے ؟

    سوال: ہمارے یہاں دیکھا گیا ہے کہ جب بچے قرآن مجید ناظرہ کے ساتھ مکمل کرلیتے ہیں تو اُس کے بعد بچے کے والدین یاسرپرست ایک خصوصی ختم القرآن کا اہتمام کرتے ہیں جس میں عزیز واقارب کو مدعو کیاجاتا ہے اور جس بچے نے قرن مکمل کیا ہے ، اُستاذ اُس کو قرآن مجید کی آخری دس سورتیں پڑھواتا ہے جس کا طریقہ اس طرح ہوتا ہے کہ اُستاذ پہلے پڑھتا ہے اور بچہ اس کے پیچھے پیچھے پڑھتا ہے ، جب سورت مکمل ہوجاتی ہے تو استاذ دوسری سورت شروع کرنے سے پہلے یہ بھی پڑھاتا ہے اللہ اکبر اللہ اکبر لاالٰہ الاللہ واللہ اکبر اکبروللہ الحمد۔پھر دوسری سورت پڑھواتا ہے جب وہ مکمل ہوجاتی ہے تو اس کے بعد پھر مذکورہ کلمات پڑھتا ہے ۔ اب آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس طرح قرآن ختم کرنا قرآن وسنت سے ثابت ہے یا سلف صالحین میں سے کسی نے اس طرح قرآن پاک کا ختم کیا ہے ،حتی کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ علیہ نے ایسا کیا ہے یا اس کی تعلیم دی ہے ؟ یہ بھی بتاتا چلوں کہ پچھلے دنوں ایک جگہ ختم قرآن کی ایک محفل میں میں نے دیکھا کہ اُستاذ نے بچوں کو صرف آخری تین سورتیں پڑھائیں اور ہر سورت کے بعد مذکورہ بالا کلمات نہیں پڑھے بلکہ صرف اللہ اکبر کہہ کر دوسری سورت شروع کی۔اس سے ذہن میں مزید الجھن پیدا ہوگئی کہ اگر ختم قرآن کے لئے مذکورہ بالا الفاظ شریعت میں تھے تو پھر اُن الفاظ میں کمی کرکے صرف اللہ اکبر پر کیوں اکتفا کیا گیا؟یا کہیں ایسا تو نہیں کہ سورتوں کے درمیان نہ اول الذکر کلمات کا ثبوت ملتا اور نہ آخر الذکر کا بلکہ یہ ایک بدعت ہے جو لوگوں میں رائج ہوگئی ہے اور سب دیکھا دیکھی اس پر عمل کررہے ہیں؟

    جواب نمبر: 66922

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 829-153/D=9/1437 ریاو نمود اور تفاخر کے لیے تو کوئی عمل پسندیدہ نہیں ہے اس سے خالی ہوکر ختم قرآن کا مذکورہ طریقہ اختیار کرنے میں حرج نہیں جبکہ زاید رسومات نہ ہوں، لا إلہ إلا اللہ واللہ أکبر الخ کے کلمات کہنا سنت ہے، معارف القرآن میں تفسیر مظہری سے نقل کیا ہے کہ سورہ والضحی سے اخیر قرآن تک ہر سورة کے ساتھ تکبیر کہنا سنت ہے اور اس تکبیر کے الفاظ شیخ صالح مصری نے لا إلہ الا اللہ واللہ اکبر بتلائے ہیں (مظہری) ۔ ابن کثیر نے ہر سورت کے ختم پر اور بغوی نے ہر سورت کے شروع میں ایک مرتبہ تکبیر کہنے کو سنت کہا ہے (مظہری) ۔ دونوں میں سے جو صورت بھی اختیار کرے سنت ادا ہوجائے گی، اور جس نے چند سورتوں میں پڑھا اس نے اس حد تک سنت پر عمل کیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند