• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 65568

    عنوان: فاتحہ پڑھنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

    سوال: فاتحہ پڑھنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟کیا کسی کھانے، میٹھائی ، شربت وغیرہ پر فاتحہ پڑھا جاسکتاہے؟فرض کریں کہ میں نے کسی کھانے، میٹھائی، شربت وغیرہ فاتحہ پڑھا تو کیا میں خودوہ پورا کھانا، میٹھائی، شربت وغیرہ کھا سکتاہوں؟یا مجھے اسے تقسیم کردینا چاہئے اور مجھے کھانا نہیں چاہئے؟ کیا فاتحہ پڑھے ہوئے کھانے کوتقسیم کرنا باعث ثواب ہے؟

    جواب نمبر: 65568

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 745-792/Sd=9/1437

     

    کسی کھانے، میٹھائی اور شربت وغیرہ پر مروجہ فاتحہ پڑھنا بدعت ہے، شریعت سے اس کا کوئی ثبوت نہیں، اگر میت کوثواب پہنچانا ہے، تو اس کا صحیح طریقہ یہ ہے کسی خاص ہیئت اور کیفیت کے التزام کے بغیر نماز پڑھ کر یا روزے رکھ کر یا قرآن پڑھ کر یا صدقہ کر کے اس کا ثواب میت کو پہنچا دیا جائے۔ صرح علمائنا في باب الحج عن الغیر أن للإنسان أن یجعل ثواب عملہ لغیرہ صلاة أو صوماً أو صدقةً أو غیرہا۔ کذا في الہدایة۔ (شامی: ۳/۱۵۱زکریا) فللإنسان أن یجعل ثواب عملہ لغیرہ عند أہل السنة والجماعة، صلاةً کان أو صوماً أو حجاً صدقةً أو قرآء ةً للقرآن أو الأذکار أو غیر ذٰلک من أنواع البر، ویصل ذٰلک إلی المیت وینفعہ۔ (مراقي الفلاح ۶۲۱-۶۲۲، البحر الرائق ۳/۱۰۵، فتح القدیر ۳/۱۴۲، امداد الفتاویٰ ۱/۱۹۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند