• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 63074

    عنوان: ہیپی نیو یار منانا کیسا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ۱جنوری کو ہیپی نیو ایئر یعنی نیا سال منانا/پارٹی کرنا کیسا ہے ؟ مہربانی کرکے مفصل اور مدلل جواب تحریر فرمائیں۔

    جواب نمبر: 63074

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 219-167/D=3/1437-U کسی تاریخی مذہبی یا قومی ا ہم اقعہ کی وجہ سے اس دن کو بطور یادگار منانا اسلام میں نہیں ہے، حضرت امیر ا لموٴمنین عمر بن الخطاب نے یہودیوں سے کہا کہ اگر کسی دن کو بطور یادگار منانے کا کوئی جواز یا اس میں کوئی عمدگی ہوتی تو ہم اس دن کو بطور یادگار مناتے جس میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پر سب سے بڑا انعام تکمیل دین اور اتمام نعمت کا فرمایا اور قرآن میں اس انعام کا ذکر الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا کی آیت کریمہ میں فرمایا گیا ہے۔ جب اتنے بڑے دینی اور روحانی انعام پر بطور یادگار اسے منانے کا حکم نہیں ہوا جو دوسرے ا نعامات پر یادگار منانے کی اجازت کیسے ہوگی۔ انعام خواہ دینی ہو یا دنیوی قومی ہو یا انفرادی بس اسے فضل خداوندی سمجھ کر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا جائے اس کے لیے اجتماع کی بھی ضرورت نہیں نہ ہی پارٹی کرنے کی، کہ یہ سب غیروں کا طریقہ اور نقالی ہے، نئے سال کے ذریعہ ہمیں مزید اعمال صالحہ کرنے کا موقعہ ملا اس پر اللہ کا شکر ادا کیا جائے اور اپنے سابقہ اعمال کا جائزہ لے کر برے اعمال سے توبہ اور اچھے اعمال میں اضافہ کی کوشش کی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند