• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 57728

    عنوان: کیا خواتین کا نعت پڑھنا جائز ہے؟

    سوال: (۱) میرا سوال یہ ہے کہ نیاز کا کھانا حرام ہے تو نیاز بانٹنے والے یا لانے والے کو کیا کہہ کر رخصت کیا جائے کہ وہ ناراض بھی نہ ہو اورہم اس بدعت سے بچ سکیں؟ کوئی آسان حل بتادیجئے؟ (۲) جمعہ کو تکبیر اولی(شاید اذان اول مراد ہے․․․․از مترجم) کے بعد سب حرام ہے مگر میرے آفیسر مجھے آفیس کے کام کو جاری رکھنے کوکہتے ہیں ،تو کیا مجھ پر گناہ ہو گا ؟ یا ان پر؟ (۳) کیا خواتین کا نعت پڑھنا جائز ہے؟ یا گناہ ہے؟ کیوں کہ عورت کو پردے میں رہنے کوکہا گیا ہے ، پھر اس کی آواز کیسے جائز ہے؟

    جواب نمبر: 57728

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 408-408/M=4/1436-U

    (۱) کھانا سامنے رکھ کر فاتحہ نیاز کرنا بدعت ہے، لیکن اس کی وجہ سے کھانا حرام نہیں ہوجاتا، آپ لانے والے کو مسئلہ صاف بتادیا کریں کہ فاتحہ نیاز شریعت سے ثابت نہیں ہے اور ایصال ثواب کا کھانا غرباء کو کھلانا چاہیے۔ (۲) جمعہ کی اذان اول پر کام کو موقوف کردینا اگر آپ کے دائرہٴ اختیار سے باہر ہے اور آپ ہرممکن کوشش کے باوجود کام جاری رکھنے پر مجبور ہیں تو اس کا اصل گناہ ووبال تو آفیسر پر ہے، لیکن ایسی جگہ ملازمت چھوڑنے کی کوشش کرنی چاہیے، اور جب جب تک مجبوری میں کام پر لگے ہیں تب تک آفیسر سے پوری سعی کریں کہ اذان اول پر چھوڑدے۔ (۳) خواتین کا نعت پڑھنا منع نہیں ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ آواز نامحرم تک نہ پہنچے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند